دواخانہ میں شریک تمام حاملہ خواتین کے کورونا معائنے ضروری
حیدرآباد۔15جون(سیاست نیوز) پیٹلہ برج زچگی خانہ میں برسر خدم طبی عملہ کے 32 ارکان کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے جن میں 18 ڈاکٹرس اور 14 دیگر طبی عملہ شامل ہے۔ محکمہ صحت کے تحت عثمانیہ میڈیکل کالج سے منسلک پیٹلہ برج زچگی خانہ میں برسر خدمت عملہ کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی تھی لیکن آج مزید 32 کو کورونا وائرس کی توثیق کے بعد دواخانہ کے مریضوں کا کورونا معائنہ لازمی ہوچکا ہے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں کورونا متاثرین کے بعد بھی دواخانہ میں خدمات انجام دی جا رہی تھیں ۔ شہر کے سرکردہ زچگی خانوں میں شامل پیٹلہ برج زچگی خانہ میں بڑی تعداد میں کورونا وائرس کے متاثرین کا شبہ کیا جا رہاتھا اور جس وقت عثمانیہ میڈیکل کالج کے پی جی طلبہ میں کورونا کی توثیق ہونے لگی تھی اس وقت بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ پیٹلہ برج دواخانہ میں برسر خدمت پی جی ڈاکٹرس کی تعداد زیادہ ہے جنہیں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے ۔ جونئیر ڈاکٹرس کی جانب سے حکومت پر الزام عائد کیا جا رہاہے کہ شہر میں کورونا مریضوں کی تشخیص کرنے کے علاوہ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرس کیلئے بہتر انتظامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی انہیں خاطر خواہ تعداد میں پی پی ای کٹس کی فراہمی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ جونئیر ڈاکٹرس کے الزامات کے دوران پیٹلہ برج زچگی خانہ میں 32 طبی عملہ کو کورونا وائرس کی توثیق حکومت کی کارکردگی کو واضح کرتی ہے ۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ جب ڈاکٹرس ہی محفوظ نہیں ہیں تو مریضوں کی حالت کا اندازہ لگا نا دشوار نہیں ہوگا۔ محکمہ صحت کی جانب سے دعوی کیا جا رہاہے کہ حکومت کی ہدایت پر تمام ڈاکٹر س کو جو کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے خدمات انجام دے رہے ہیں اور سرکاری دواخانوں میں ہیں کافی بہتر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جانے لگی ہے ۔ گذشتہ شب نمس میں خدمات انجام دینے والے سینیئر ڈاکٹر جو کہ وزارت صحت کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کے اقدامات کرنے والی ٹیم میں شامل ہیں انہیں بھی کورونا کی توثیق ہوئی ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق حاملہ خواتین کو کورونا کے حملہ کے زیادہ خدشات ہوتے ہیں اسی لئے حکومت کو فوری دواخانہ میں موجود تمام خواتین کے کورونا معائنہ کو یقینی بناناچاہئے ۔
