چارج شیٹ میں بی جے پی لیڈر کپل مشرا کا کوئی ذکر نہیں

,

   

:دہلی فسادات کی کرونولوجی:
فسادات کی سازش کا صرف جامعہ ملیہ اور سی اے اے مخالف مظاہرین پر الزام
نئی دہلی۔ 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) دہلی فسادات کے حوالے سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں بی جے پی کے متنازعہ لیڈر کپل مشرا کا کہیں بھی ذکر نہیں ہے۔ دوسری طرف دہلی فسادات میں تشدد کیلئے مکمل طور پر جامعہ ملیہ کے مظاہرین اور متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ کپل مشرا کے اشتعال انگیز تقریر پر دہلی پولیس نے مکمل طور پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔ شہریت قانون کے خلاف دہلی میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران کپل مشرا کا ’’راستہ خالی کرائیں گے‘‘ کی دھمکی کا کہیں بھی ذکر نہیں ہے۔ فسادات کی سازش میں صرف جامعہ ملیہ اور شہریت قانون کے مخالفین پر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ دہلی فسادات سے پہلے کپل مشرا مشرقی دہلی پہنچے تھے اور وہاں سی اے اے کی مخالفت کررہے لوگوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ اس موقع پر کپل مشرا کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا جس میں وہ دہلی پولیس کو کھلے عام الٹی میٹم دیتے ہوئے نظر آرہے تھے کہ تین دن میں راستہ خالی کروادیں ورنہ انجام خطرناک ہوگا۔ دہلی پولیس کی ایس آئی ٹی نے مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران عام آدمی پارٹی کے سابق لیڈر طاہر حسین کے گھر کے باہر گولی لگنے سے زخمی ہوئے اجئے گوسوامی کی قتل کی کوشش کے معاملے میں چارج شیٹ عدالت میں دائر کی گئی تھی جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ طاہر حسین نے ملزمین سے کہا تھا کہ بڑے فسادات کیلئے تیار رہنا اور اس نے ملزمین کو پیسہ بھی دیئے تھے۔ چاند باغ علاقہ میں ہوئی تشدد پر دہلی پولیس کرائم برانچ نے 1030 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس معاملے میں بھی عآپ کے معطل شدہ لیڈر طاہر حسین کو فسادات کا ماسٹر مائنڈ بتایا گیا ہے۔ اس میں طاہر حسین اور اس کے بھائی سمیت 2015ء ملزمین کو ماخوذ کیا گیا ہے۔