چارمینار کے دامن میں تعمیری قوانین کی خلاف ورزی

   

عدالتی احکامات کے باوجود بلدی عہدیداروں کی خاموشی
حیدرآباد۔10فروری (سیاست نیوز) چارمینار کے دامن میں تعمیری قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئی تعمیرات کے انہدام کے سلسلہ میں عدالتی احکامات کے باوجود بلدی عہدیداروں کی جانب سے کاروائی نہ کئے جانے پر شکایت کنندگان کی جانب سے حیرت کا اظہار کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ تاریخی چارمینار کے اطراف ممنوعہ حدود میں کی جانے والی تعمیرات کے خلاف کی جانے والی شکایات کے باوجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کی جانب سے کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کی گئی جس پر شکایت کنندہ نے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے کاروائی کے احکام جاری کروائے لیکن اس کے باوجود کاروائی میں خلل پیدا کیا جا رہاہے جبکہ عدالت کے احکام کے مطابق بلدی عہدیداروں کو پولیس کی نگرانی میں انہدامی کاروائی انجام دینی ہے اور جو لوگ کاروائی میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی بلدی عہدیداروں کو اختیار حاصل ہے ۔ تاریخی چارمینار کے اطراف جو کہ تجارتی علاقہ ہے اس تجارتی علاقہ میں غیر مجاز و غیر قانونی تعمیرات کے سلسلہ میں جے این ٹی یو کے محققین کے علاوہ مختلف محکمہ جات کے عہدیدارو ںکی جانب سے حکومت کو رپورٹ پیش کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود چارمینار کے اطراف تعمیرات کو روکنے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہ کئے جانے پر جی ایچ ایم سی کے خلاف شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔ بلدی عہدیداروں نے بتایا کہ عدالت کے احکامات کے مطابق بلدی عہدیدارو ںنے آج چارمینار کے قریب انہدامی کاروائی کا فیصلہ کیا تھا لیکن انہدامی کاروائی سے عین قبل سیاسی مداخلت کے سبب یہ کاروائی انجام نہیں دی جاسکی ہے ۔ عہدیدارو ںنے بتایا کہ انہیں عدالت کے احکامات جو موصول ہوئے تھے اس کے مطابق پولیس کی نگرانی میں یہ کاروائی انجام دی جانی تھی لیکن کاروائی میں پیدا ہونے والی رکاوٹ کے بعد عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عدالت میں اس سلسلہ میں رپورٹ داخل کردیں گے۔محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیداروں نے بتایا کہ چارمینار کے اطراف کی جانے والی تعمیرات کے انہدام کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ سے واضح ہدایات حاصل کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے تاکہ چارمینار کی تاریخی اہمیت کی برقراری کے علاوہ چارمینار کو عالمی تہذیبی ورثہ کی فہرست میں شامل کروانے کے اقدامات میں تیزی لائی جاسکے اور چارمینار کے اطراف کی جانے والی غیر مجاز تعمیرات اور غیر قانونی عمارتیں چارمینار کو عالمی تہذیبی ورثہ کی فہرست میں شمولیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔م