ہنگری چاہتا ہے کہ فیملی سپورٹ اسکیم کو فروغ دے۔
وزیر اعظم ویکٹر اربان نے شرح پیدائش کو فروغ دینے کے اقدامات اٹھائے ہیں۔
مدکورہ نیشنلسٹ حکومت مخالف ایمگریشن ہے اور تارکین وطن کے کوٹہ کا سبب یوروپی یونین سے وہ باہر ہوگئی ہے۔ ایمگریشن میں کٹوتی اور ملک میں گھٹتی شرح پیدائش کے پیش نظر ہنگری کے وزیراعظم نے ایک برا فیصلہ کیاہے۔
اتوار کے روز اپنے سالانہ قومی خطاب کے دوران ہنگری کے وزیراعظم وینکٹر اربان نے ’’ فیملی پرٹوکشن ایکشن پلان‘‘ کے ایک سات نکات کااعلان کیاتاکہ شادیوں اور خاندانوں کو فروغ دینے کا منصوبہ پورا کیاجاسکے۔
معلنہ اقدامات میں چار سے زائد بچوں کی پیدائش پر خواتین کو ذاتی آمدنی کے ٹیکس سے چھٹکار ہ دیاجائے گااور فیملی کے لئے بڑی کار کی خریدی پر رعایت بھی شامل ہیں۔مذکورہ ایکشن پلان میں کم سے کم دوبچے والے خاندانوں کو گھر خریدنے کے لئے قرض پروگرام شامل ہے۔
ہر وہ عورت جس کی عمر چالیس سے سال کم ہے اس کو ترجیح قرض بھی دیاجائے جب وہ پہلے شادی کرتی ہے ۔حکومت نے یہ بھی کہاہے کہ وہ ہنگری کی نظام صحت پر مزید خرچ کرے گی اور 21,000عیسائی مقامات تشکیل دی گی۔
اس کے علاوہ اربان نے کہاکہ دادا دادی او رنانانانی کو ایک بچے کی فیس دی جائے گی اگر چکہ وہ والدین کے بجائے وہ ان کے بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔اوربان نے کہاکہ’’ انہیں اعداد وشمار کی نہیں بلکہ ہنگری بچے چاہئے‘‘۔ہنگری میں2017کے دوران 94,600بچوں کی پیدائش درج کی گئی تھی جبکہ مرنے والوں 131,900رجسٹرار ہوئے