چدمبرم کی سی بی آئی تحویل 5 ستمبر تک بڑھادی گئی

,

   

جمعرات کو سپریم کورٹ معاملے کا فیصلہ کرے گی ۔ ٹرائیل کورٹ میں عبوری ضمانت کے لئے اصرار نہ کرنے فاضل عدالت کی تاکید
نئی دہلی ۔ 3ستمبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج کہاکہ سابق وزیر فینانس پی چدمبرم کی سی بی آئی تحویل آئی این ایکس میڈیا کرپشن کیس میں 5 ستمبر تک جاری رہے گی ۔ فاضل عدالت نے چدمبرم کے کونسل سے کہاکہ عبوری ضمانت کی عرضی کیلئے دباؤ نہ ڈالیں ، جو پیر کو ٹرائیل کورٹ کے روبرو پیش کی گئی اور اس پر آج سماعت طئے کی گئی تھی لیکن اب عدالت نے کہاکہ اس کے لئے 5 ستمبر تک زور نہ دیں۔ جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس کے ایس بوپنا کی بنچ نے کہا کہ وہ چدمبرم کی عرضی کی جمعرات کو سماعت کرے گی ، جس میں اُنھوں نے اپنے خلاف جاری کردہ ناقابل ضمانت وارنٹ کے ساتھ ساتھ اُنھیں سی بی آئی تحویل میں دینے سے متعلق ٹرائیل کورٹ کے احکام کے جواز کو بھی چیلنج کیا ہے ۔ اس معاملے کی سماعت کو جمعرات پر ڈالتے ہوئے بنچ نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ ہم کو متعلقہ سماعتی عدالت کے دائرہ کار میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے ۔ شروعات میں سالیسٹر جنرل تُشار مہتا نے سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے ایک درخواست آگے بڑھائی جس میں فاضل عدالت کو پیر کے حکمنامہ سے دستبرداری کی استدعا کی گئی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس آرڈر کی بنیاد پر چدمبرم کے کونسل نے ٹرائیل کورٹ کے پاس عبوری ضمانت کی عرضی پیش کی ہے ۔ مہتا نے کہاکہ چدمبرم کے کونسل نے ٹرائیل کورٹ میں زور دیا کہ عبوری ضمانت کی عرضی کا فیصلہ پیر کو ہی ہوجانا چاہئے اور ٹرائیل جج نے سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 24 گھنٹے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ۔ مہتا نے بنچ کو بتایا کہ یہ معاملہ ٹرائیل کورٹ میں آج سماعت کے لئے رکھا گیا ہے ۔اندرون 24 گھنٹے سی بی آئی کو نوٹس دی گئی کہ عبوری ضمانت کی عرضی پر جواب داخل کرے ، جسے اُن کی گرفتاری کے 13 روز بعد داخل کیا گیا ۔

یہ طریقہ نہیں ہونا چاہئے ۔ مہتا کے دلائل کی سماعت کے بعد بنچ نے کہاکہ عبوری ضمانت کی عرضی ٹرائیل کورٹ کے روبرو 5 ستمبر کو سماعت کے لئے پیش کی جائے اور فاضل عدالت بھی اُسی روز چدمبرم کی عرضی کی سنوائی کرے گی ۔ بنچ نے کہاکہ موجودہ موقف اُس وقت (5 ستمبر) تک برقرار رہے گا ۔ سی بی آئی کی تحویل میں 5 ستمبر تک توسیع کی جارہی ہے ۔ تب مہتا نے بنچ کو بتایا کہ اگر ہم اُن کو تحویل میں نہیں لیتے ہیں تب قانون کو ضرور اپنا کام کرنا چاہئے ۔ ہمیں اُن کی تحویل درکار نہیں ہے ۔ سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل اور ابھیشیک سنگھوی نے مہتا کے دلائل کی مخالفت کی اور کہاکہ اگر چدمبرم کو عدالتی تحویل کے تحت جیل بھیجا جاتا ہے تو فاضل عدالت کے روبرو زیرالتواء اُن کی عرضی فضول ہوجائے گی ۔ سبل نے بنچ کو بتایا کہ وہ آج ٹرائیل کورٹ کے روبرو عبوری ضمانت کی عرضی پر سنوائی کیلئے زور نہیں دیں گے اور چدمبرم کی سی بی آئی تحویل کو 5 ستمبر تک آگے بڑھادینا چاہئے ۔ بنچ نے چدمبرم کے معاملے کو سماعت کیلئے 5 ستمبر پر ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ اُسی روز اس معاملے کا فیصلہ کرے گی ۔ فاضل عدالت کو چدمبرم کی ایک علٰحدہ عرضی پر بھی 5 ستمبر کو اپنا آرڈر سنانا ہے ۔ اس عرضی میں اُنھوں نے دہلی ہائیکورٹ کی جانب سے آئی این ایکس میڈیا منی لانڈرنگ کیس میں اُنھیں پیشگی ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے 20 اگسٹ کو سنائے گئے فیصلے کے جواز کو چیلنج کیا ہے ۔ یہ مقدمہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے دائر کر رکھا ہے ۔