چمبا میں زمین کھسکنے کے بعدگاڑی کے ندے میں گرنے سے 7کی موت 4زخمی۔ ایچ پی

,

   

مرکز نے کہاکہ ریاست میں گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے ریاست میں 300سے زائد سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔
شملہ۔عہدیداروں کے مطابق زمین کھسکنے کے بعد سیول ندی میں گاڑی کے گر جانے سے اس میں سوار افرادمیں سے ضلع چمبا میں سات افراد کی موت اور دیگر چار زخمی ہوئے ہیں‘ جس کے بعداس واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک انکوائری بورڈ کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات کی روک تھام کی جاسکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں چھ پولیس کے جوان ہیں جن کی تعیناتی چمپا سرحد پر دوسری انڈین ریزو بٹالین سے تعیناتی کی گئی تھی۔

ان کی شناخت راکیش گورا‘ پروین ٹنڈن‘ کمل جیت’سچن‘ ابھیشک اور لکشیا کمار کے طور پرہوئی ہے وہیں ساتویں شخص کی پہنچان ایک مقامی چندرورام کے طور پر ہوئی ہے۔

درایں اثناء اپوزیشن بی جے پی نے واقعہ کی اعلی سطحی جانچ کی مانگ کی ہے اور علاقے میں مسلسل زمین کھسکنے کے واقعات کے باوجود سڑک کو دوبارہ کھولنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گاڑی جس میں 11لو گ سوار تھے بیرا گڑھ سے ٹیسا کے راستے پر تھے جب یہ واقعہ ضلع چمبا کے چوراح علاقے میں تروائی برج پر پیش آیاتھا۔.

انہوں نے مزیدکہاکہ ابتدائی جانچ میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ اونچائی سے ایک بڑا تودا گرا جو گاڑی سے ٹکرانے کے بعد گاڑی کا توازن بگڑ گیا اور وہ ندی میں گر گئی۔

اہلکارو ں کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد ڈی جی پی سنجے کوندو نے ڈی ائی جی نارتھ ابھیشک دولار کی قیادت میں ایک تحقیقاتی بورڈ کی تشکیل عمل میں لائی‘ جس میں چمبا ایس پی ابھیشک یادو او رکوشال شرما‘ کمانڈنٹ ائی آر بی ساکوح بھی شامل ہیں۔

مذکورہ ایم ای ٹی نے 12اور13اگست کے روز شدید بارش کے انتباہ کے ساتھ یلو وارننگ جاری کی ہے اور ریاست میں 17اگست کے روز بھی بھاری بارش کی پیش قیاسی کی ہے او رزمین کھسکنے‘ سیلاب کا پانی‘ مٹی کے کھسکنے اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ کا بھی انتباہ دیاہے۔