یہ تمام شانموگا سبرامنین (33)کے لئے دنیاجس چیز کی تلاش میں تھی اس کو تلاش کرنا ثابت قدمی کا نتیجہ ہے‘ بسنت نگر میں اپنے ایک اپارٹمنٹ کے کونے میں بیٹھ کرخود کے لیاب ٹاپ پر بنیادی تصویریں دیکھنے والا شخص ہے۔
ہوسکتا ہے کہ اسی وجہہ سے شائد میڈیا کیمروں کے ہجوم کا سامنا کرتے ہوئے مذکورہ شخص نے خود کہاکہ”یہ کوئی بڑا کام نہیں ہے“
چینائی۔ چاند کی سطح پر ائی ایس آر او کے چندرائن دوم کی ”سخت لینڈنگ“ کے تقریبا تین ماہ بعد‘منگل کے روز این اے ایس اے نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ وکرم لینڈر کا ملبہ دیکھائی دیا ہے اور اس کی تلاش کا سہارا چینائی میں ایک سافٹ ویر پروگرامر کے سر جاتا ہے۔
یہ تمام شانموگا سبرامنین (33)کے لئے دنیاجس چیز کی تلاش میں تھی اس کو تلاش کرنا ثابت قدمی کا نتیجہ ہے‘ بسنت نگر میں اپنے ایک اپارٹمنٹ کے کونے میں بیٹھ کرخود کے لیاب ٹاپ پر بنیادی تصویریں دیکھنے والا شخص ہے۔
ہوسکتا ہے کہ اسی وجہہ سے شائد میڈیا کیمروں کے ہجوم کا سامنا کرتے ہوئے مذکورہ شخص نے خود کہاکہ”یہ کوئی بڑا کام نہیں ہے“
انہوں نے کہاکہ ”کوئی بھی اس کو تلاش کرسکتا ہے‘ ائی ایس آر او یا این اے ایس اے یا پھر کوئی فرد جس کو دلچسپی ہے۔
ایساہوا ہے کہ میں نے پہلے اس کی تلاش کرلی ہے۔
میں اس کے لئے نیاہوں‘ اور اسی کے ساتھ میرا جذبہ دوسرے کے لئے مدد گارہوگا جو اڈوانس ٹکنالوجی کااستعمال کرتے ہوئے لینڈر کی تلاش کررہے ہیں“۔
ستمبر7کے ابتدائی گھنٹوں میں جب ائی ایس آر او نے کہاکہ لینڈر نے ”سخت لینڈنگ“ کی ہے سبرامنین نے ویب سائیڈ پر دستیاب فوٹوگرافس کے ذریعہ اس کی تلاش شروع کردی‘ خاص طورپر این اے ایس اے کی ویب سائیڈ پر دستیاب فوٹو گرافس کے ذریعہ تلاش کی۔
آخر کار انہیں چار کیلومیٹر کے دائرے میں لینڈر کے کئی پارٹس بکھرے پڑے ملے۔
انہوں نے کہاکہ ”تقریبا ہر ماہ این اے ایس اے مسلسل چاند کی سطح سے کہکشاں سے گذرنے والے اربیٹر (ایل آر او) کیمرے کے ذریعہ تصویر کھینچتا ہے۔
ائی ایس آر او کے مشن ناکام ہوجانے کے بعد میں نے ایل آر او سی کی جانب سے تباہ ہونے سے قبل اورمابعدکی کھینچے گئے تصویروں کو ڈاؤن لوڈ کیا‘ ان کا مطالعہ کیا‘ ان تصویروں کو قریب کرکے بھی دیکھا“۔
انہوں نے کہاکہ”میری تمام ترتوجہہ اس مقام پر تھی جہاں لینڈر نے تباہ ہونے کی توقع کی جارہی تھی۔
وہیں قدیم او رنیا تصاویر کا موزانہ کیا‘ میں نے ایک سنگل نکتہ کی طرف دیکھا‘ وہی ایک فرق تھا جو دوسروں میں نہیں تھا۔ کچھ کا خیال ہے کہ یہ دھول ہوسکتی ہے۔
مگر مجھے یقین تھا۔ اس کی وضاحتیں تھیں‘ مثال کے طور پر روشنی کے عکس میں مذکورہ فرق۔ انسا ن کے ہاتھوں سے بنی چیز کے اردگر عکس ہوتا ہے۔ اسی وجہہ سے میرے درست ہونے پر میرے کو یقین ہوا“۔
انہوں نے کہاکہ میں نے ”ائی ایس آر او اور ناسا کو ٹوئٹ کیا اور پھر بعد میں 18اکٹوبر کے روز ای میل بھی کیا۔ بالآخر آج صبح انہوں (ناسا) نے تصدیق کا ای میل ارسال کیا“۔
ناسا نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ”ایل آر او پراجکٹ سے رابطے کے بعد مثبت شناخت کوریت مانا جاریاتھا۔
یہ جانکاری ملنے کے بعد ایل آر او سی ٹیم نے تصویروں کے قابل او ربعد کا تقابل کرتے ہوئے شناخت کی تصدیق کی ہے۔
منگل کے روز سبرامنین نے ٹوئٹر پر این اے ایس اے کا کی جانب کی تلاش کے لئے ان کامیابی کا حوالہ دیا