چندرا بابو نائیڈو کے بشمول 36 عمارتوں کے مکینوں کو تخلیہ کی نوٹس

   

دریائے کرشنا میں سیلاب کا خطرہ
چندرا بابو نائیڈو کے بشمول 36 عمارتوں کے مکینوں کو تخلیہ کی نوٹس
حیدرآباد :۔ دریائے کرشنا میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے کے بعد حکام نے سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں گھر خالی کر کے محفوظ مقام پر منتقل ہونے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ آندھرا پردیش میں بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ جس سے کئی جھیلیں ، تالابیں اور ندیاں لبریز ہوگئی ہیں ۔ دریائے کرشنا میں بھی پانی کا تیز بہاؤ جاری ہے ۔ دریائے کرشنا کے کنارے قیام پذیر چندرا بابو نائیڈو کے بشمول دیگر 36 مکانات کے مکینوں کو حکام نے پھر ایکبار نوٹس جاری کی ہے ۔ مزید دھواں دھار بارش ہونے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے انہیں محفوظ مقامات کو منتقل ہوجانے کا مشورہ دیا گیا ہے کیوں کہ سیلاب کا پانی تیزی سے دریائے کرشنا میں جمع ہورہا ہے ۔ عہدیداروں نے اپنے نوٹس میں بتایا کہ کسی بھی وقت سیلاب کا پانی گھروں میں داخل ہوسکتا ہے ۔ محکمہ ریونیو کے عہدیداروں نے بتایا کہ دریائے کرشنا میں 6 لاکھ کیوسکس سے زیادہ پانی بہہ کر جمع ہونے کا اندیشہ ہے ۔ دوسری جانب پرکاشم بیارج کے قریب سیلاب کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔ اس لیے حکام نے چوکسی اختیار کی ہے ۔ دریائے کرشنا کے طاس میں رہنے والوں کو چوکنا کیا جارہا ہے اور انہیں محفوظ مقامات کو منتقل کیا جارہا ہے ۔ اس سلسلے میں تلگو دیشم کے قومی سربراہ و سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو بھی نوٹس جاری کی ہے ۔۔