طویل عرصہ سے ضیابطیس کے مریض ہونے کی وجہہ سے 52سال کی شخص کی پیروں میں احساس ختم ہوگیا تھا
نئی دہلی۔ ضیابطیس سے متاثر ایک مریض کے دونوں پیر چونے کتردئے۔ انہیں سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ چوہا پیر کتر کر چلا گیا اور انہیں احساس تک نہیں ہوا۔
مذکورہ 52سالہ شخص کو پہلی مرتبہ جب پیرو ں سے خون رستہ دیکھا تو اس کو کچھ سمجھ میں نہیں آیا‘ کے چوہوں نے ان کے پیروں کا کترا اور انہیں محسوس تک نہیں ہوا ہے۔مذکورہ شخص نے ڈاکٹر کو بھی دیکھا مگر ڈاکٹر نے چوٹ لگنے کی بات کہہ کرٹال دیا۔
لیکن اگلے دن جب دوبارہ اس کے دوسرے پیر بھی اسی طرح کازخم بن گیااور خون نکلنے لگا تو وہ ڈر گئے۔
اس مرتبہ وہ اپنے پرانے ضیابطیس کے ڈاکٹر اے کے ڈنگن کے پاس پہنچے تو ڈاکٹر نے دیکھتے ہی بتا دیا کہ اس کے پیر چوہے نے کترا ہے۔
ڈاکٹر کا کہناتھا کہ جب کوئی لمبے عرصہ سے ضیابطیس کا مریض ہوتا ہے تو اس کو پیروں میں سنسناہٹ ختم ہوجانے کی شکایت لاحق ہوجاتی ہے۔
انہیں کسی بھی قسم کے زخم مار‘ درد کا احساس پوری طرح ختم ہوجاتا ہے۔
مریض کو اب اس طرح کے مرض سے باہر لانے کے لئے دوا دی جاتی ہے او رشوگر لیول کو کم کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔
مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی ان کے پاس چوہوں سے پیر کترنے کے معاملے ائے ہیں۔ دراصل جب شوگر بڑھ جاتی ہے او رمریض رات میں سوتے ہی تو پیر کے نچلے حصوں میں شوگر جمع ہونے لگتی ہے‘ شوگر کی مہک چینٹی اور چوہوں کو دور سے ہی پتہ چلا جاتی ہے۔
ایسے مریضوں کے پیر پہلے سے سن رہتے ہیں‘ اس سے کوئی احتیاط نہیں ہوتی۔
اس لئے کسی بھی قسم کے زخم‘ چوٹ‘ آگ یا چبھن کا احساس نہیں ہوتا۔ اس لئے ضروری ہے کہ مریض اپنا شوگر لیول کنٹرول میں رکھے اور اس سے بچاؤ پر توجہہ دے