چھتیس گڑھ میں نکسل آئی ای ڈی دھماکے میں 8 جوان، 1 شہری ہلاک

,

   

چھتیس گڑھ کے سی ایم وشنو دیو سائی نے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، “فوجیوں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔ اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے ہماری لڑائی مضبوطی سے جاری رہے گی۔”

بیجاپور: چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں پیر کو نکسلیوں نے اپنی گاڑی کو دیسی ساختہ بم سے اڑا دینے کے بعد ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈز ( ڈی آر جی) کے آٹھ جوان اور ایک شہری ڈرائیور ہلاک ہو گئے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (بستر رینج) سندرراج پی نے بتایا کہ یہ واقعہ کٹرو پولیس اسٹیشن کے تحت امبیلی گاؤں کے قریب اس وقت پیش آیا جب سیکورٹی اہلکار نکسل مخالف آپریشن کے بعد اپنی اسکارپیو گاڑی میں واپس آرہے تھے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (بستر رینج) سندرراج پی نے بتایا ڈ کہ ماؤنوازوں نے دوپہر تقریباً 2.15 بجے کٹرو تھانہ علاقے کے تحت امبیلی گاؤں کے قریب آئی ای ڈی کا دھماکہ کیا جب دنتے واڑہ ضلع کے ڈی آر جی اہلکار نکسل مخالف آپریشن کے بعد اپنی اسکارپیو گاڑی میں واپس آ رہے تھے۔

اہلکار نے مزید کہا کہ ایس یو وی میں سفر کر رہے تمام آٹھ ڈی آر جی جوان اور گاڑی کا ڈرائیور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

ڈی آر جی ریاستی پولیس کا ایک یونٹ ہے اور اس کے اہلکار زیادہ تر مقامی قبائلی آبادی اور ہتھیار ڈالنے والے نکسلائیٹس سے بھرتی کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کمک موقع پر پہنچ گئی اور ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو نکالا جا رہا ہے۔

آئی پی ایس افسر نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔

آئی جی نے کہا کہ یہ ڈی آر جی اہلکار تین دن تک نارائن پور، دنتے واڑہ اور بیجاپور اضلاع کی سرحدوں پر سیکورٹی اہلکاروں کی مشترکہ ٹیموں کے ذریعہ کئے گئے نکسل مخالف آپریشن میں شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ تین دن تک جاری رہنے والے آپریشن میں پانچ نکسلی مارے گئے اور ایک ڈی آر جی ہیڈ کانسٹیبل نے بھی اپنی جان گنوائی۔

سندرراج نے مزید کہا کہ آپریشن کے بعد، دنتے واڑہ سے ڈی آر جی اہلکار گاڑی میں اپنے اڈے پر واپس جا رہے تھے جب کٹرو علاقے میں حملہ ہوا۔

آخری سائٹ ریاستی دارالحکومت رائے پور سے تقریباً 400 کلومیٹر دور ہے۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے مناظر میں ایک بہت بڑا گڑھا دکھایا گیا، جو 10 فٹ سے زیادہ گہرا تھا، جس نے دھماکے کے بعد کنکریٹ کی سڑک کو تقسیم کیا۔

دھماکے سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر لاشیں پلاسٹک کی چادروں میں پڑی دیکھی گئیں۔ گاڑی کا ایک حصہ قریبی درخت پر لٹکا ہوا دیکھا گیا۔

جوانوں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی: چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ
ڈی آر جی اہلکاروں اور سویلین ڈرائیور کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے کہا کہ نکسلائیٹس بستر علاقے میں جاری انسداد بغاوت آپریشن سے مایوس ہیں اور اس لیے انہوں نے اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کا سہارا لیا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ جوانوں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔

بیجاپور ضلع کے کٹرو میں نکسلیوں کے ذریعہ کئے گئے آئی ای ڈی دھماکے میں 8 جوانوں اور ایک ڈرائیور کی شہادت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ میری تعزیت شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ شہید فوجیوں کی روحوں کو سکون دے اور سوگوار خاندانوں کو طاقت فراہم کرے۔‘‘ سائی نے ایک بیان میں کہا۔

’’بستر میں جاری نکسل مخالف آپریشن سے نکسلی مایوس ہیں اور مایوسی کی وجہ سے اس طرح کی بزدلانہ کارروائی کر رہے ہیں۔ جوانوں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔ اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے ہماری جنگ مضبوطی سے جاری رہے گی۔‘‘

ماضی میں، چھتیس گڑھ کے بستر علاقے میں دانتے واڑہ سمیت سات اضلاع پر مشتمل سیکورٹی فورسز پر آئی ای ڈیز کا استعمال کرتے ہوئے متعدد حملے ہوئے ہیں۔

آخری بڑے حملے میں، دس پولیس اہلکار اور ایک شہری ڈرائیور 26 اپریل 2023 کو اس وقت مارے گئے جب نکسلیوں نے گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا، جو پڑوسی دنتے واڑہ ضلع میں سیکورٹی اہلکاروں کو لے جانے والے قافلے کا حصہ تھا۔