عوام اور خریداروں کی گزرگاہ نہ ہونے سے تجارت ٹھپ ، لاکھوں روپئے ضائع
حیدرآباد ۔ 19 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : چھوٹے تاجرین کے لیے بلدیہ کی جانب سے تعمیر کردہ ماڈل مارکٹ کی عمارت عدم استعمال کی وجہ سے حالات زار کا منظر پیش کررہی ہے ۔ عمارت کا افتتاح کر کے کئی برس کا عرصہ ہونے کے باوجود تاجرین وہاں تجارت کرنے میں دلچسپی نہیں دکھا رہے ہیں اور اس عمارت میں نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے تعمیر کردہ 16 ملگیاں دھول اور کچرے سے بھری پڑی ہیں ۔ واضح ہو کہ سلطان بازار اور اطراف کے علاقوں میں پیٹ بھرنے کے لیے تجارت کرنے والے چھوٹے تاجرین کی وجہ سے ٹرافک مسائل پیدا ہورہے تھے اور انہیں ٹرافک پولیس و بلدیہ کے افسران نے وہاں تجارت کرنے سے روک دیا تھا اور متبادل کے طور پر کوٹھی بنک اسٹریٹ کے فیروز گاندھی پارک کے عقب میں واقع خالی زمین پر ماڈل مارکٹ کی تعمیر انجام دی تھی مگر اس علاقے میں عوام کی آمد و رفت نہ کے برابر ہونے کی وجہ سے تاجرین تجارت نہ چلنے کے خوف سے اس مارکٹ میں تجارت کرنے سے قاصرہیں اور نتیجہ میں کئی سال سے عمارت کے عدم استعمال سے لاکھوں روپئے ضائع ہورہے ہیں اور تاجرین الزام عائد کررہے ہیں کہ عہدیداران حکمت عملی کو نظر انداز کرتے ہوئے اس عمارت کو تعمیر کیے ہیں ۔ الغرض اب عمارت غیر سماجی عناصر کا اڈہ بننے جارہی ہے اس کے باوجود بلدی افسران اس جانب اپنی توجہ مرکوز نہیں کررہے ہیں اور عوام کا مطالبہ ہے کہ عہدیداران اس عمارت کو عوامی ضروریات کے مطابق استعمال میں لائیں ۔ بلدیہ کے سرکل 14 کے ڈپٹی کمشنر ونئے کمار نے بتایا کہ مارکٹ میں دکانات کے الاٹمنٹ کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور عمارت میں برقیانہ کے عمل میں تاخیر ہوئی ہے اور ان دکانات کو جن تاجرین کے لیے مختص کیا گیا ہے وہ جلد از جلد وہاں اپنی تجارت کا آغاز کریں گے ۔۔