چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ کو سبق سکھایا جائے گا : مایاوتی

,

   

پارٹی کے 6 ارکان اسمبلی کے انحراف پر سپریم کورٹ سے رجوع ہونے بی ایس پی سربراہ کا اعلان

لکھنؤ ۔ بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے راجستھان کے سیاسی بحران پر منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ راجستھان اشوک گہلوٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی اشوک گہلوٹ حکومت کو سبق سکھایا جائے گا۔ اپنے 6 ارکان اسمبلی کے لئے وہپ جاری کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ سبھی ارکان اسمبلی کانگریس حکومت کے خلاف ووٹ کریں گے۔ انہوں نے گہلوٹ حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ الیکشن نتائج آنے کے بعد بی ایس پی نے بغیر کسی شرط کے کانگریس کو حمایت دی، لیکن بدنیتی سے سبھی ارکان اسمبلی کو شامل کروا لیا گیا۔مایاوتی نے کہا ’ راجستھان الیکشن کے نتائج آنے کے بعد بی ایس پی نے کانگریس کو بلا شرط حمایت دی تھی۔ دکھ کی بات ہے کہ گہلوٹ نے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد بدنیتی سے بہوجن سماج پارٹی کو راجستھان میں نقصان پہنچانے کیلئے اپنی پارٹی میں شامل کرنے کی غیر قانونی کارروائی کی۔ یہی حرکت پچھلی حکومت میں بھی کی گئی تھی۔ بی ایس پی کو بار بار دھوکہ دیا گیا ہے۔ گہلوٹ کو سبق سکھایا جا سکتا ہے۔ اس معاملے کو ٹھنڈا نہیں ہونے دیا جائے گا اور معاملے کو سپریم کورٹ تک لے جائیں گے۔ مایاوتی نے کہا کہ کانگریس جو غیر قانونی کام کر رہی ہے، اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ مایاوتی نے مزید کہا ’ ہم نے سبھی 6 ارکان اسمبلی ( جنہوں نے بی ایس پی کے نشان پر الیکشن لڑا ہے) سے کہا ہے کہ وہ اسمبلی میں اعتماد کی تحریک کے دوران کانگریس حکومت کے خلاف ووٹ دیں ۔ ایسا نہ کرنے پر ان کی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔ بی ایس پی کانگریس اور گہلوٹ حکومت کو پہلے بھی سبق سکھا سکتی تھی،

لیکن ہم وقت کا انتظار کر رہے تھے۔ مایاوتی نے اشوک گہلوٹ پر ان کے پارٹی ارکان اسمبلی کا سرقہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ بی ایس پی کے 6 ارکان اسمبلی گزشتہ سال کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ سچن پائلٹ کی بغاوت کے بعد اشوک گہلوٹ کے پاس معمولی اکثریت رہ گئی ہے۔ 200 ارکان پر مشتمل راجستھان اسمبلی میں کانگریس کے پاس 101 ارکان ہیں جو اکثریت سے صرف ایک رکن زیادہ ہے۔ بی ایس پی راجستھان جو گزشتہ ستمبر میں کانگریس میں ضم ہوگئی تھی، اس کے 6 ارکان کی حمایت سے گہلوٹ حکومت کو بچایا جاسکتا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی مدن دلاور نے بی ایس پی کے کانگریس میں ضمن ہونے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی تھی۔