چیف منسٹر ممتابنرجی پر نندی گرام میں حملہ

,

   

66 سالہ ترنمول کانگریس سربراہ محفوظ۔ پرچہ نامزدگی کے ادخال کے موقع پر نشانہ بنایا گیا۔ سیکوریٹی کی سنگین کوتاہی

نئی دہلی ؍ نندی گرام : چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی کو آج نندی گرام میں حملے کا نشانہ بنایا گیا جہاں وہ آنے والے اسمبلی انتخابات کیلئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے گئی تھیں۔ یہ واقعہ شام 6:15 بجے بیرولیا علاقہ میں پیش آیا جہاں انہوں نے مندر میں پوجا کی اور وہاں سے وہ بذریعہ کار ریاپاڑا کیلئے روانہ ہونے والی تھیں کہ انہیں چند افراد نے ڈھکیل دیا جس سے وہ معمولی طور پر زخمی ہوئیں۔ واقعہ کی تصاویر اور ویڈیو فوٹیج سے معلوم ہوتا ہیکہ سیکوریٹی گارڈس نے ترنمول کانگریس سربراہ کی حفاظت میں بڑی کوتاہی کا ارتکاب کیا۔ ممتابنرجی کار کی پچھلی نشست پر بیٹھی تھیں۔ 66 سالہ چیف منسٹر جو ماضی میں کئی مرتبہ عوام کے درمیان کام کے دوران مختلف انداز میں زخمی ہوئی ہیں، آج وہ حملہ کے بعد واضح طور پر متزلزل تھکی ماندی اور تکلیف سے دوچار نظر آئیں۔ چیف منسٹر نے بیان دیا کہ ان کو چار، پانچ افراد نے ڈھکیل دیا جبکہ وہ کار میں سوار ہورہی تھیں۔ انہوں نے اپنے پیر کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ دیکھئے کس قدر سوجن آگئی ہے۔ ان سے استفسار کیا گیا کہ آیا یہ حملہ منصوبہ بند معلوم ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ بلاشبہ یہ سازش ہے کیونکہ میرے اطراف پولیس کا عملہ نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ریاستی پولیس سے واقعہ کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ ممتابنرجی نندی گرام میں شب بسری کرنے والی تھیں لیکن اس واقعہ کے بعد وہ ریاستی دارالحکومت کولکاتا کیلئے روانہ ہوگئیں، جو نندی گرام سے لگ بھگ 130 کیلو میٹر دور ہے۔ یہ حملہ الیکشن کمیشن کے اس اقدام کے ایک روز بعد پیش آیا ہے جس میں بنگال پولیس کے ڈائرکٹر جنرل کا تبادلہ کردیا گیا۔ مسٹر ویریندر کے تعلق سے بی جے پی نے کافی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کی جگہ 1987ء بیاچ کے آئی پی ایس آفیسر پی نیرج نین کو نیا پولیس سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔ نندی گرام ریاستی اسمبلی انتخابات میں سب سے بڑے مقابلے کا حلقہ ہے۔ ریاست میں 8 مراحل میں پولنگ کی شروعات 27 مارچ کو ہوگی۔ چیف منسٹر ممتابنرجی کو ان کے سابقہ مددگار شویندو ادھیکاری نے چیلنج کیا ہوا ہے جو اب بی جے پی کے ٹکٹ پر نندی گرام سے مقابلہ کررہے ہیں۔ ادھیکاری نے 2016ء میں ممتابنرجی کی طرف سے نامزدگی پر نندی گرام حلقہ کا الیکشن جیتا تھا۔ ان کے حامیوں نے اب خود چیف منسٹر کو ’’باہر کی شخصیت‘‘ قرار دیا ہے۔ ادھیکاری نے خود کو دھرتی پتر قرار دے رکھا ہے۔ اس دوران سی پی آئی (ایم) نے نندی گرام حلقہ سے ممتابنرجی اور ادھیکاری کے خلاف میناکشی مکرجی کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ میناکشی لیفٹ، کانگریس، آئی ایس ایف اتحاد کی نمائندہ امیدوار بنائی گئی ہیں۔
بی جے پی نے گذشتہ ڈسمبر میں اپنے سربراہ جے پی نڈا کے قافلہ پر بنگال میں پیش آئے حملہ کیلئے ترنمول کانگریس کو موردالزام ٹھہرایا تھا۔ آج کے واقعہ کے بارے میں بی جے پی کا دعویٰ ہیکہ یہ برسراقتدار پارٹی کی طرف سے سیاسی شعبدہ بازی ہے۔ 2019ء کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے مغربی بنگال میں 18 پارلیمانی حلقے جیتے ۔ تب سے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی نے ممتابنرجی حکومت پر زبردست دباؤ ڈالنا شروع کردیا۔ ترنمول کانگریس کے کئی قائدین پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے ریاستی سیاست اتھل پتھل کا شکار ہے۔