چیف منسٹر کمل ناتھ فلور ٹسٹ سے قبل مستعفی

,

   

مدھیہ پردیش اسمبلی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی۔ عوام کی جیت ہوئی ، سندھیا کا ریمارک

بھوپال 20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کمل ناتھ جمعہ کو چیف منسٹر مدھیہ پردیش کی حیثیت سے مستعفی ہوگئے جبکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق فلور ٹسٹ کے لئے محض چند گھنٹے کی مہلت باقی رہ گئی تھی۔ اسپیکر نے جب تمام 22 باغی ایم ایل ایز کے استعفے قبول کرلئے تو اسمبلی میں اُن کی حکومت کی شکست یقینی معلوم ہورہی تھی۔ گورنر لال جی ٹنڈن نے کمل ناتھ کا استعفیٰ قبول کرلیا جو اُنھوں نے دوپہر تقریباً ایک بجے پیش کیا۔ راج بھون کے عہدیدار نے بتایا کہ گورنر نے 72 سالہ کمل ناتھ کو نئے چیف منسٹر کے جائزہ لینے تک عبوری سی ایم کی حیثیت سے برقرار رہنے کے لئے کہا ہے۔ گورنر نے ریاستی اسمبلی کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا ہے۔ کمل ناتھ کے استعفے نے 18 روزہ سیاسی ڈرامے کا اختتام کردیا، جو ہریانہ، بنگلورو اور قومی دارالحکومت میں رچایا گیا۔ کمل ناتھ نے اپنے مکتوب استعفیٰ میں کہا : ’’میری 40 سال طویل عوامی زندگی کے دوران میں نے ہمیشہ صاف ستھری اور جمہوری قدروں پر مبنی سیاست چلائی اور اِسی کو ترجیح دی۔ لیکن گزشتہ دو ہفتوں میں جو کچھ ہوا وہ جمہوری اقدار کی تنزلی کا نیا باب ہے‘‘۔ کمل ناتھ کے استعفے نے بی جے پی کے لئے خوشخبری لائی ہے جس کے پاس 230 رکنی اسمبلی میں 104 کی جادوئی تعداد ہے۔ اسمبلی کی عملاً عددی طاقت موجودہ طور پر 206 ہے کیوں کہ 22 ایم ایل ایز مستعفی ہوگئے اور دو دیگر کا دیہانت ہوا ہے۔ سابق مرکزی وزیر جیوتر آدتیہ سندھیا جنھوں نے کانگریس اور کمل ناتھ حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی، اُنھوں نے چیف منسٹر کے استعفے پر ریمارک کیاکہ آج عوام کی جیت ہوئی۔ 22 ایم ایل ایز کے استعفے قبول ہونے کے بعد کانگریس کی عددی طاقت گھٹ کر 92 ہوگئی ہے۔ ایک بی جے پی لیڈر نے کہاکہ اُن کی پارٹی اب ریاست میں حکومت تشکیل دینے کے قریب ہے۔ کمل ناتھ نے استعفے سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہمیشہ حالات یکساں نہیں رہتے۔ آج اُنھیں مشکل صورتحال میں مستعفی ہونا پڑرہا ہے لیکن اُنھیں قوی اُمید ہے کہ آنے والے کل وہ واپسی کریں گے۔ سندھیا نے کہاکہ اُنھوں نے سیاست کو ہمیشہ عوام کی خدمت کا ذریعہ مانا ہے۔ کمل ناتھ حکومت درست راہ سے ہٹ گئی تھی۔