چیف منسٹر کے عہدے پر پہلے ہی اتفاق رائے ہوچکا: شیوسینا

,

   

بی جے پی سے تشکیل حکومت پر کوئی نئی تجویز وصول نہیں ہوئی اور نہ ہم نے نئی پیشکش کی ہے، سنجے راوت کا دعوی
ممبئی۔6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سینئر شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے آج دعوی کیا کہ بی جے پی اور ان کی پارٹی کے درمیان مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سے قبل چیف منسٹر کے عہدے میں شراکت داری کے بارے میں اتفاق رائے ہوگیا تھا۔ ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل کے بارے میں جاری تعطل کے درمیان راوت نے یہاں میڈیا والوں کو بتایا کہ بی جے پی کی طرف سے کوئی نئی تجویز وصول نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی اسے ہم نے کوئی تجویز بھیجی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کسان اور ملازم طبقہ شیوسینا کا چیف منسٹر چاہتا ہے اور انہیں اودھو ٹھاکرے زیر قیادت پارٹی سے توقعات وابستہ ہیں۔ اس سوال پر کہ چیف منسٹر کے عہدے پر اتفاق رائے کب ہوگا، رکن راجیہ سبھا نے کہا کہ یہ اتفاق رائے تو انتخابات سے قبل ہی ہوچکا۔ تشکیل حکومت کے لیے کوئی بھی نئی تجویز کو خارج از امکان بتاتے ہوئے راوت نے اعادہ کیا کہ شیوسینا کو اس معاملت پر عمل آوری کی توقع ہے جو انتخابات سے قبل طے ہوچی اور اس پر اتفاق بھی ہوچکا۔ انہوں نے کہا کہ اب نئی تجاویز پر وقت کیوں ذائع کیا جائے۔ ہم اسی پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں جو کچھ پہلے طے ہوچکا۔ اب نئی تجویز ہم نہیں بھیج رہے ہیں اور نہ ہمیں کوئی نئی تجویز وصول ہوئی ہے۔ ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے امکان پر راوت نے کہا کہ اس کے لیے ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔ اس ضمن میں جو کوئی سازش کررہے ہیں وہ عوام کے قطعی اعتماد کی ہتک کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی اودھو ٹھاکرے اور ان کے فرزند آدتیہ ٹھاکرے نے ریاست میں دورہ کرتے ہوئے غیر موسمی بارشوں کے سبب فصلوں کے نقصانات کا جائزہ لیا، تب کسانوں اور مزدور طبقے نے ہماری پارٹی کو امید کی نظروں سے دیکھا ہے۔

وہ تمام شیوسینا کا چیف منسٹر چاہتے ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے ممبئی میں ورلی نشست سے ریاستی اسمبلی کے چنائو جیت چکے ہیں اور وہ اسمبلی میں پہنچنے والے ٹھاکرے خاندان کے پہلے رکن ہیں۔ راوت نے اس سوال پر جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا این سی پی چیف منسٹر کا عہدہ بانٹ لینے پر راضی ہوچکی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم اس بارے میں بات کریں گے۔ شرت پوار زیر قیادت این سی پی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اگر شیوسینا اعلان کردے کہ اس نے بی جے پی کے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے ہیں، تب ریاست میں کوئی سیاسی متبادل ترتیب دیا جاسکتا ہے۔ این سی پی کے ذرائع نے کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ اروند ساونت جو مرکزی حکومت میں شامل واحد شیوسینا منسٹر ہیں، وہ مستعفی ہوجائیں اس کے بعد سینا کے ساتھ سیاسی اتحاد میں آگے بڑھا جاسکتا ہے۔ 24 اکٹوبر کو ریاستی چنائو کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد سے تشکیل حکومت کے معاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ بی جے پی نے 105 نشستیں جیتے اور شیوسینا کو 56 نشستیں حاصل ہوئیں دونوں اتحادی پارٹیاں چیف منسٹر کا عہدہ اور نئی حکومت میں وزارتی قلمدانوں کی تقسیم کے بارے میں تلخ رسہ کشی میں ملوث ہیں۔