چیف منسٹر کے قافلہ میں سکیوریٹی ناکامی ۔ ایک نوجوان سامنے کود پڑا

,

   

کے سی آر کی یادگار شہیدان سے پرگتی بھون روانگی کے دوران واقعہ ۔ مستقل ملازمت اور ڈبل بیڈ روم مکان کیلئے اقدام

حیدرآباد/2 جون، ( سیاست نیوز) یوم تاسیس تلنگانہ کے موقع پر چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی جانب سے شہیدان تلنگانہ کو خراج پیش کرنے کے بعد پرگتی بھون واپس لوٹنے کے دوران ایک شخص نے اچانک قافلہ کو روک دیا جسکے بعد وہاں سنسنی پھیل گئی۔ اس واقعہ سے چیف منسٹر کی وی وی آئی پی سیکورٹی کی ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 30 سالہ ہنمنت نائیک جو جی ایچ ایم سی کا ڈیساسٹر ریسپانس فورس کا آؤٹ سورسنگ ملازم ہے نوکری مستقل کرنے اور ڈبل بیڈ روم مکان الاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف منسٹر کی کار کے سامنے کود پڑا۔ اس واقعہ کے بعد وہاں موجود تمام پولیس اہلکار تشویش کا شکار ہوگئے اور ہنمنت نائیک کو فوری حراست میں لے کر سیف آباد پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ حالانکہ کل پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے و دیگر حکام نے پبلک گارڈن نامپلی گن پارک پہنچ کر سیکورٹی کا جائزہ لیا تھا لیکن نوجوان کے اچانک احتجاج سے پولیس کی ناکامی اور سیکورٹی میں خامی ظاہر ہوتی ہے۔اس اچانک احتجاج کے دوران پولیس کمشنر انجنی کمار بھی چیف منسٹر کی گاڑی کے پاس موجود تھے۔ ہنمنت نائیک جو بی این ریڈی نگر ایل بی نگر کا ساکن ہے اور اس کا تعلق ضلع نلگنڈہ کے دیور کنڈہ منڈل سے ہے اور اس نے چند ماہ قبل ڈی آر ایف میں آؤٹ سورسنگ ڈرائیور کی حیثیت سے ملازمت حاصل کی تھی اور آج یوم تاسیس کے موقع پر تلنگانہ کے شہیدوں کو خراج پیش کرنے کیلئے پہنچنے والے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے سامنے مظاہرہ کرکے اپنے مطالبات کو پیش کرنا چاہا۔ پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر یا اس رتبہ کے وی آئی پی کسی مقام پر پہنچنے سے ایک دن قبل علاقے کی حصار بندی کی جاتی ہے اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے اڈوانس سیکورٹی لائزننگ ( اے ایس ایل ) بھی کی جاتی ہے لیکن ہنمنت نائیک کے اچانک احتجاج سے سیکورٹی میں خامی دکھائی دیتی ہے۔