واشنگٹن ۔ 17 جون (سیاست ڈاٹ کام) اس وقت کیا ہوگا جب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ 300 بلین ڈالرس مالیت کی مابقی چینی اشیاء پر ٹیکس کا نفاذ کریں گے؟ امریکہ اور چین کی اس تجارتی جنگ نے عام صنعتکاروں اور تاجرین کو شدید طور پر متاثر کیا ہے۔ نیوہمپشائر کی ایک فائر ورکس کمپنی کا کہنا ہیکہ اگر ایسا ہوا تو اسے بادل نخواستہ اپنی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا جس سے نہ صرف تجارتی نقصان ہوگا بلکہ 4 جولائی کو امریکہ کی یوم آزادی کا جشن بھی پھیکا پڑ جائے گا کیونکہ آتشبازی نہیں ہوسکے گی۔ منی سوٹا کے ایک موٹر سائیکل ساز کا کہنا ہیکہ اسے اپنی تجارت میں ایک ایسے حریف سے نقصان اٹھانا پڑے گا جسے چینی سازوسامان پر ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑتا۔ اس طرح لاس اینجلس کے ایک ڈیزائنر اور گھریلو استعمال کی اشیاء کے ڈسٹری بیوٹر کا کہنا ہیکہ اسے اپنے اسٹاک کے ذخیرہ کیلئے ایک بڑے گودام کے حصول کے فیصلہ کو مؤخر کرنا پڑے گا۔ یہ تمام صنعتکار یا تاجرین دراصل امریکی صدر ٹرمپ کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ چینی اشیاء پر ٹیکس کا نفاذ نہ کریں۔