چین نے تائیوان کے ارد گرد فوجی مشقوں کے حتمی دن کی شروعات کی

,

   

تائی پی۔چین نے تائیوان میں اتوار کے روزاپنی متنازعہ فوجی مشق کو جاری رکھا‘امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکرنانسی پلوسی کے تائی پی متنازعہ دور ے کے بعد خطے میں تناؤ میں کافی اضافہ کرنے والے مشقوں کے آخری دن کا مقصد کیاہے۔

تائیوان کی فوج نے اطلا ع دی ہے کہ 20چین کے فوجی طیاروں اور14جنگی جہازوں نے اس مشق میں حصہ لیاہے۔خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق چین کے ڈرونز نے تائیوان کے زیرانتظام جزیرے کنمین کا دوبارہ مشاہدہ کیاجو چینی سرزمین پر واقعہ بندرگاہی شہر ژیامین سے محض10کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ماہرین کے بموجب اس جزیرے پر جس کو کیوموئی کہتے ہیں 1950کے دہے سے کوئی چین آڑان نہیں گذری ہے۔ ہفتہ کے روز تائی پی میں وزرات دفاع نے کہاکہ چین پیپلز لبریشن آرمی(پی ایل اے) جو کچھ کررہا ہے ”اس کو تائیوان کے جزیرہ پر حملہ ماناجارہا ہے“۔

اس کے جواب میں تائیوان ملٹری نے جنگی جہاز روانہ کئے‘ ریڈیو انتباہ دیا اور چین کے ملٹری جنگی جہاز کو ٹریک کرنے کے لئے میزائل دفاعی نظام کو نافذ کیا۔

مذکورہ مین لینڈ امور کونسل‘ تائیوان کی سرکاری ایجنسی جو بیجنگ کے ساتھ پالیسی معاہدات کرتی ہے نے چین کی مشق پرزبردست احتجاج کیا اور کہاکہ فوری طور سے اس غیر ذمہ دار اشتعال انگیزی کو بند کیاجائے۔

پچھلے ہفتہ پلوسی کے دورے پر چین کی قیادت نے بیجنگ میں غیر متوقع ردعمل پیش کیاتھا۔

مذکورہ مشقیں چین کی سب سے بڑی فوجی طاقت کی نمائش کرتے ہیں جو 1990کے درمیانی دہے میں میزائل مشق کے بعد پیش ائی ہے جس کی وجہہ سے تائیوان کوراست دو امریکی فوجی جہاز روانہ کرنے کے لئے مجبور کردیاتھا۔

طویل مدت سے چین اس کابات کادعوی کررہا ہے کہ تائیوان اس کے خود مختار خطہ کاحصہ ہے اور دھمکیاں بھی دیتا رہا ہے کہ اس جزیرے کو جبری واپس لینے کی کوشش آزادی پر حملہ اعلان کی جائے گی۔ تائیوان کافی عرصہ سے خود کو ایک علیحدہ ملک کے طور پر دیکھتا ہے۔