علی بابا گروپ کے بانی اور ارب پتی جیک ما نے کہاکہ’’ اگر آپ 996نوجوانی میں کام نہیں کرسکتے ہیں تو آپ کب کریں گے؟۔کیا آپکو اپنی زندگی میں996کام کرے اعزاز کا احساس نہیں ہوتا؟‘‘
کیا چین کے ملازمین ائی ٹی سکیٹر میں صبح 9سے رات 9تک ‘ ہفتہ میں چھ دن کام کرسکتے ہیں؟ یہ سارے چین میں سب وی سے گذرنے والے راہ گیروں کے اسمارٹ فون ‘ کالج کیمپس کے اسٹوڈنٹس اور ہوٹل میں ایک ساتھ کھانے کھارہے دوستوں میں زیر بحث ہے۔
کوڈ شیرینگ پلیٹ فارم گیٹ ہب پر پر مذکورہ ’’996‘‘ کامذاق آڑے ہوئے اس کی شروعات ائی ٹی شعبہ میں کام کرنے والوں پر تبادلہ خیال پر ہوئی‘ او ر’’996ائی سی یو‘‘ کہتے ہوئے یومیہ اساس پر996کاکام کرنے والوں کا انجام ائی سی یو پر ختم ہوئی۔
جب سے مذکورہ بارہ گھنٹوں کے کام کا معاملہ وی چیٹ اور وائبو پر زیر بحث آیا ہے اور اب ریاستی میڈیا اس پر زور دے رہا ہے۔اس کی شروعات علی بابا گروپ کے بانی اور ارب پتی جیک ما کے حالیہ تبصرے سے ہوا ہے جنھوں نے زائد وقت کے لئے کام کو اس وقت کے لئے ’’ بڑی دعاء‘‘ قراردیا جب نوجوان ’’996‘‘ کے حوالے سے کام کرتے ہیں۔
اس طرح کی چین میں بحث یوروپ میں ہوئی مباحثے کے پس منظر میںآتا ہے ‘ جو ہفتہ میں چاردن کام پر زور دیتا ہے اور اس کی تجویز میں کم کام بہتری کارکردگی اور اعلی پیدواری کے لئے کار گردہوتی ہے۔
سرکاری اداروں کے ذرائع ابلاغ میں منگل کے روز شائع خبر میں صنعت کاروں کو ’’ قواعد ‘‘ یاددلائے گئے اور ائی ٹی انڈسٹریز میں بارہ گھنٹے کام کے شیڈول کے عمل کو ’’ نظر انداز ‘‘ کرنے پر زوردیاگیا۔چین کی نیوز ایجنسی زنہوا نے ’’996شیڈول‘‘ کو ’’لیبر قوانین کی خلاف ورزی‘‘ قراردیا ہے۔
پچھلے ہفتہ ما نے علی بابا کے اسٹاف سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ادارہ اپنے صارفین کی بڑی راحت پہنچے کے لئے بارہ گھنٹے ورکرس سے کام کی توقع کررہا ہے۔ علی بابا گروپ کے بانی اور ارب پتی جیک ما نے کہاکہ’’ اگر آپ 996نوجوانی میں کام نہیں کرسکتے ہیں تو آپ کب کریں گے؟۔کیا آپکو اپنی زندگی میں996کام کرے اعزاز کا احساس نہیں ہوتا؟‘‘