ڈائرکٹر جنرل پولیس کے تقرر سے متعلق درخواست کی ہائی کورٹ میں سماعت

   

Ferty9 Clinic

سپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی کی شکایت ، 22 ڈسمبر کو آئندہ سماعت
حیدرآباد ۔ 18۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ احکام کے تناظر میں مستقل ڈائرکٹر جنرل پولیس کے عدم تقرر کے خلاف درخواست کی سماعت کرکے سپریم کورٹ کے احکام پر عمل نہ کرنے کا سختی سے نوٹ لیا ہے ۔ اس سلسلہ میں حکومت کو موقف کی وضاحت کی ہدایت دیتے ہوئے 22 ڈسمبر کو آئندہ سماعت مقرر کی گئی۔ جسٹس پی کارتک نے ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ احکامات پر عمل کی ہدایت دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ کے احکامات حکومت پر لاگو نہیں ہوتے؟ ایک سماجی جہدکار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی جسٹس کارتک نے سماعت کی۔ درحواست گزار نے موجودہ ڈائرکٹر جنرل پولیس بی شیودھر ریڈی کے تقرر کو چیلنج کیا اور کہا کہ یہ تقرر سپریم کورٹ کے 2018 احکام کے مغائر ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی تھی کہ ڈائرکٹر جنرل پولیس کی وظیفہ پر سبکدوشی سے کم از کم تین ماہ قبل یونین پبلک سرویس کمیشن کو تجاویز روانہ کی جائیں تاکہ کمیشن کے سفارش کردہ عہدیدار کو مستقل ڈائرکٹر جنرل پولیس مقرر کیا جائے۔ درخواست گزار نے یونین پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے آر ٹی آئی قانون کے تحت دی گئی درخواست کے جواب کا حوالہ دیا جس میں کمیشن نے کہا کہ تلنگانہ ڈی جی پی کے عہدہ کیلئے امپیانل کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوا۔ ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ تلنگانہ حکومت نے ڈی جی پی عہدہ کیلئے اہل عہدیداروں کے نام پبلک سرویس کمیشن کو روانہ نہیں کئے جو مروجہ طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی نے بتایا کہ پبلک سرویس کمیشن کو پیانل روانہ کیا گیا اور کمیشن نے بعض وضاحتیں طلب کی ہیں اور بعض عہدیداروں کی سبکدوشی کے نتیجہ میں تقرر کا عمل پیچیدگی کا شکار ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کی پابند ہے اور اس سلسلہ میں تفصیلات حاصل کرے گی۔ عدالت نے عبوری احکام سے انکار کیا اور کہا کہ اگر حکومت نے سپریم کورٹ احکام کی تعمیل کی ہے تو تفصیلات پیش کی جائیں۔ حکومت کو جواب داخل کرنے ہدایت دے کر سماعت کو 22 ڈسمبر تک ملتوی کیا گیا۔1