ڈائیٹ کالج نریڈمیٹ میں اردو میڈیم کا کوئی پرسان حال نہیں

   

ڈی ایل ایڈ طلبہ کی سال میں صرف ایک ماہ کلاسیس
تدریسی لکچررس کی قلت ، حکومت کی افسوسناک بے حسی
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : گورنمنٹ ڈائٹ کالج نریڈمیٹ میں بنیادی سہولتوں اور لکچررس کا فقدان پایا جاتا ہے ۔ اب جب کہ امتحانات کے لیے 3 ماہ باقی رہ گئے ہیں ۔ طلباء وطالبات کا کورس مکمل بھی نہیں ہوا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈپلوما ان ایلمنٹری ایجوکیشن سال اول میں داخلہ کے بعد صرف ایک ماہ تک کلاسیس کا سلسلہ جاری رہا اور پھر کورونا و لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں فزیکل کلاسیس کا خاتمہ ہوگیا ۔ یہ تو ٹھیک تھا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ آن لائن کلاسیس بھی نہیں ہوئیں خاص طور پر اردو میڈیم طلبہ تو بہت پریشان ہیں ۔ اس کالج میں اردو فیکلٹی نہیں ہے جس نے طلبہ کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ ڈی ایل ایڈ سال اول اور دوم میں 60 طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں ۔ ذرائع کے مطابق طلبہ نے پرنسپل سے بھی اس ضمن میں بات کی لیکن بات چیت کا بھی کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلے اردو لکچررس کی گیسٹ فیکلٹی کی حیثیت سے خدمات حاصل کی گئیں تھیں لیکن ان لکچررس نے بھی معذرت کرلی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گیسٹ فیکلٹی کو تنخواہوں کی ابھی تک ادائیگی عمل میں نہیں آئی ۔ ان لوگوں نے اب صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ تنخواہ ملے گی تو ہی وہ کلاسیس لیں گے ۔ طلبا وطالبات کی جو شکایات ہیں انہیں دور کرنے کے لیے عوامی نمائندوں کو حرکت میں آنا چاہئے ۔ ساتھ ہی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کو بھی اس جانب توجہ دینا چاہئے جہاں تک لکچررس کے تقررات کا سوال ہے یہ بڑی شرم کی بات ہے کہ ڈائیٹ کالج جیسے ادارہ میں جہاں مستقبل کے اساتذہ کو تیار کیا جاتا ہے انہیں ہی لکچررس سے محروم کیا گیا ہے ۔ کے سی آر حکومت کو اس معاملہ میں فوری مداخلت کرتے ہوئے ڈائیٹ کالج نریڈ میٹ میں اردو میڈیم لکچررس کے تقررات کرنے چاہئے ۔ حکام کو بھی یہ سوچنا ہوگا کہ اگر پڑھانے کے لیے اساتذہ ( لکچررس ) ہی نہ ہوں تو پھر ڈائیٹ اردو میڈیم کے طلبہ کیا سیکھیں گے ۔ ڈائیٹ کالج اردو میڈیم لکچررس کے بارے میں ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ ان کے معاہدات کی تجدید نہیں کی گئی ہے ۔ اگر احکام تجدید جاری کئے جائیں تو کلاسیس کا آغاز تو ہوسکتا ہے ۔۔