ڈومیسٹک فلائیٹس کا پیر سے آغاز ، رہنمایانہ خطوط جاری

,

   

دو گھنٹے قبل رپورٹنگ، ماسک اور آروگیہ سیتو ایپ کا لزوم ، مسافروں کوسیلف ڈیکلریشن دینا ہوگا:ہردیپ سنگھ پوری

نئی دہلی، 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس کی وجہ سے دو مہینے تک بند رہنے کے بعد گھریلو مسافر پروازیں 25 مئی سے نئی ہدایات کے ساتھ دوبارہ شروع ہورہی ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ اورکم از کم کرایہ حکومت کی جانب سے طے کیا جائے گا اور مسافروں کے لئے ایک ’سیلف ڈکلیریشن‘ دینا ہوگا، ہوائی اڈے پر کم سے سے دو گھنٹے پہلے پہنچنا ہوگا اور آروگیہ سیتو ایپ اور ماسک کا استعمال لازمی قراردیا گیا ہے ۔وزیر شہری ہوا بازی ہردیپ سنگھ پوری نے آج میڈیا کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے اور بتایا کہ 25مئی سے معمول کے مطابق پروازوں میں صرف ایک تہائی فلائیٹس ہی روانہ ہوں گے ۔ بتدریج پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ وزارت نے بزرگوں، حاملہ خاتون اور بیمار لوگوں کو اگر جہاں تک ممکن ہو سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ایرخدمات کمپنیوں کو وزارت کے ذریعہ جاری ہدایات میں زیادہ سے زیادہ اور کم از کم کرایوں کی حد کی پابندی کرنا ہوگا۔ وزارت دوری کے حساب سے کرایہ کی حد طے کرے گی تاکہ ائر لائنس وبا کے وقت مسافروں کی مجبوری کا ناجائز فائدہ نہ اٹھاسکیں۔مسافروں کی ویب چیک ان ضروری ہوگا اور انہیں خود ہی بورڈنگ پاس پرنٹ کرنا ہوگا۔ ہوائی اڈے پر چیک ان کی سہولت نہیں ہوگی۔ ہر مسافر کو صرف ایک چیکڈ ان بیگیج اور ایک ہینڈ بیگیج کی اجازت ہوگی۔ چیک ان بیگیج کے لئے ٹیگ بھی خود پرنٹ کرکے مسافروں کو لگانا ہوگا۔مسافروں کے لئے جاری ہدایات میں ایک 9 پوائنٹ کا ’سیلف ڈکلیریشن ‘ضروری قرار دیا گیا ہے جس کے دینے کے بعد ہی وہ بورڈنگ پاس ڈاؤن لوڈ کرپائیں گے ۔ مسافروں کا ہوائی اڈے پر کم سے کم دو گھنٹے پہلے پہنچنا ضروری قرار دیاگیا ہے ۔ٹرمنل کے اندر ان ہی کو داخل ہونے دیا جائیگا جن کی پرواز اگلے چار گھنٹے میں ہوگی اور ان کی تھرمل اسکریننگ کی جائیگی اور بغیر علامات والے مسافروں کو ہی داخل ہونے کی اجازت ملے گی۔مسافروں کے لئے ان کے موبائل سے آروگیہ سیتو ایپ ضروری قرار دیا گیا ہے ۔ ایپ پر سبز اشارہ نہیں دکھنے پر داخل ہونے نہیں دیا جائے گا حالانکہ چار سال سے کم عمر کے بچوں کو آروگیہ ایپ کی لازمی ہونے سے چھوٹ دی گئی ہے ۔کوڈ۔19 کے انفیکشن کو قابو میں کرنے کیلئے 25مارچ سے پورے ملک میں مسافر پروازیں بند ہیں۔ وزیر شہری ہوا بازی ہردیپ سنگھ پوری نے آج بتایا کہ بین الاقوامی پروازیں بعد میں شروع کی جائیں گی۔ ’سیلف ڈکلیریشن‘ فارم میں مسافروں کو بتانا ہوگا کہ وہ کسی کنٹینمنٹ زون میں نہیں رہ رہے ہیں، انہیں بخار، کھانسی یا سانس لینے میں تکلیف نہیں ہے ،

وہ اس وقت کورنٹائن میں نہیں ہیں اور اگر مستقبل میں بھی علامتیں سامنے آتی ہیں تو وہ فوری طور سے متعلقہ افسران سے رابطہ قائم کریں گے۔ مسافروں کو یہ بتانا ہوگا کہ کووڈ۔19 سے وہ متاثر نہیں رہے ہیں، وہ سفر کرسکتے ہیں، جہاز کمپنیوں کے ذریعہ مانگے جانے پر اپنا موبائل نمبر اور رابطہ کے دیگر تفصیلات انہیں مہیا کرانے ہوں گے اور جس ریاست میں جارہے ہیں وہاں کے سبھی صحت کے اصولوں کی پیروی کریں گے ۔ڈکلریشن میں یہ بھی ہوگا کہ اگر انہیں اس بات کا علم ہے کہ اصولوں کی خلاف ورزی کرکے سفر کرنے پر جرمانہ لگایا جاسکتا ہے ۔اس ڈکلیریشن کے جمع کرانے کے بعد ہی مسافر کو بورڈنگ پاس جاری کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ایک پی این آر پر ایک سے زیادہ مسافروں کی بکنگ کے معاملے میں مشترکہ ڈکلریشن دینا گا جس پر کسی ایک شخص کو دستخط کرنے ہوں گے ۔مسافر کو پرواز کیلئے ہوائی اڈے پر آنے سے لیکر منزل پر پہنچنے والے ہوائی اڈے سے نکلنے تک ماسک پہنے رہنا ضروری ہوگا۔ انہیں ہوائی اڈے پر سوشل ڈسٹنسنگ کے اصولوں کی پیروی بھی کرنی ہوگی۔ جہاز میں سوار ہونے سے پہلے بورڈنگ گیٹ پر مسافروں کو ائر لائنس کے ذریعہ سیفٹی کٹ دیئے جائیں گے جن میں تیں سطح والے ماسک اور سینیٹائزر ہوں گے ۔بورڈنگ سے پہلے انہیں ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا ہوگا اور ماسک لگانا ہوگا۔ چیک ان کے لئے ای بورڈنگ پاس کی مسافروں کو خود اسکیننگ کرانی ہوگی۔ جہاز کے اندر کسی مسافر کیبن کرو سے کم سے کم بات کرنے ، درمیان کے گلیاروں میں کم آنے اور ٹوائلٹ کے کم استعمال کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ جہاز کے اندر کھانا، اخبار یا کسی طرح کی میگزین نہیں دی جائے گی۔ ناگزیر معاملوں میں مانگنے پر ہی ٹرالی دی جائے گی۔