ٹرمپ خود مقدمے کی سماعت میں نہیں تھے اور انہوں نے اپنے ایکزیکٹیو کی جانب سے ٹیکس چوری معاملے کی جانکاری سے لاعلمی کااظہار کیاہے۔
نیویارک۔ ڈونالڈ ٹرمپ لی کمپنی پرجمعہ کے روز اک اسکیم میں 1.6ملین کاجرمانہ عائدکیاگیا ہے جس میں سابق صدر کے اعلی ایکزیکٹیو ں نہ شاہانہ ملازمتوں پر ذاتی انکم ٹیکس سے بچایاجوکہ اربوں ڈالرکے اثاثوں پرفخر کرنے والی کمپنی کے لئے ایک علامتی‘ مشکل جھٹکا ہے۔
جرمانہ ایک واحد جرمانہ تھا جو ایک جج ٹرمپ آرگنائزیشن پر پچھلے ماہ 17ٹیکں جرائم میں اس کو ہونے والی سزا پر عائد کرسکتا ہے جس میں سازش اور فرضی کاروباری ریکارڈس شامل ہیں۔
قانون کی جانب سے منظورشدہ زیادہ رقم جج جان مینول مرچن نے عائد کی ہے‘ یہ رقم دوگنا ٹیکس کے برابرتھی جو ایک چھوٹے سے گروپ نے ٹرمپ کی عمارت میں کرایہ کے بغیراپارٹمنٹس‘ لکژری کاروں او رنجی اسکولوں کی ٹیوشن سمیت فوائد اٹھائے ہیں۔
ٹرمپ خود مقدمے کی سماعت میں نہیں تھے اور انہوں نے اپنے ایکزیکٹیو کی جانب سے ٹیکس چوری معاملے کی جانکاری سے لاعلمی کااظہار کیاہے۔ٹرمپ آرگنائزیشن کو اس کی ذیلی کمپنیوں ٹرمپ کارپوریشن کے ذریعہ چارج کیاگیا‘ جس پر`810,00جرمانہ عائد کیاگیااو رٹرمپ پے رول کارپوریشن جس پر 800,000جرمانہ عائد کیاگیاہے۔
حالانکہ ٹرمپ ٹاؤراپارٹمنٹ کی لاگت سے کم جرمانہ کمپنی کے کام یامستقبل کومتاثر کرنے کے لئے اتنا بڑا نہیں ہے‘ لیکن یہ سزا رپبلکن کی ساکھ پر ایک دھبہ ہے کیونکہ وہ دوبارہ وائٹ ہاوز حاصل کرنے کی مہم میں مصروف ہے۔ نہ تو سابق صدر اور ہی ان کے بچے جنھوں نے ٹرمپ آرگنائزیشن کو چلانے اوراسے فروغ دینے میں مدد کی‘ سزا سنائے جانے کے وقت کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔
سزا سنائے جانے کے بعد ٹرمپ آرگنائزیشن نے کہاکہ اس نے کچھ غلط نہیں کیاہے وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریگا۔ اٹلانٹا میں ایک خصوصی گرینڈ جیوری نے تحقیقات کی ہے کہ آیاٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے جارجیا میں 2020کے انتخابی شکست کو الٹانے کی کوشش کرتے ہوئے کوئی جرم کیاہے۔ پچھلے مہینے6جنوری کو ہاؤس کمیٹی نے یوایس کیپٹل میں پرتشددبغاوت کوہوا دینے میں ٹرمپ کے کردار کے لئے محکمہ انصاف کو مجرمانہ ریفرل کرنے کے لئے ووٹ دیا۔ایف بی ائی ٹرمپ کے خفیہ دستاویزات کے ذخیرہ کی بھی جانچ کررہی ہے۔