ڈپریشن کی نشانیاں جو لوگ نظرانداز کردیتے ہیں

   

متعدد افراد کو ذہنی تشویش اور مایوسی (ڈپریشن) کا زندگی کے مختلف مراحل کے دوران سامنا ہوتا ہے جو جسمانی وزن بڑھانے کے ساتھ دیگر امراض کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ آخر کوئی شخص ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے بعد اس کی شناخت کیسے کرے؟ویسے تو ڈپریشن کی چند مخصوص علامات ہوتی ہیںمگر کچھ ایسی علامات بھی ہوتی ہیں جن کو جاننا یقیناً آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
ضرورت سے زیادہ خریداری
اگر چیزوں کی خریداری آپ کے کنٹرول میں نہ رہے اور آپ ضرورت سے زیادہ خرچہ کرنے لگیں تو یہ جان لیں کہ ڈپریشن کے شکار کچھ افراد میں یہ غیرمعمولی نہیں۔اب وہ کسی دکان پر جاکر کریں یا انٹرنیٹ پر، اس طرح کی بے مقصد خریداری بنیادی طور پر اپنا ذہن بھٹکانے یا خوداعتمادی بڑھانے کے لیے کی جاتی ہے۔مگر یہ ’ریٹیل تھراپی‘ مختصر المد ہوتی ہے کیونکہ اس سے ڈپریشن میں کوئی کمی نہیں آتی۔
بھلکڑ ہونا
ڈپریشن بھی بھولنے کی ایک وجہ ہوسکتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ ڈپریشن یا تناؤ کا تسلسل جسم میں ایک ہارمون کورٹیسول کی سطح میں اضافہ کرتا ہے۔ایسا ہونے سے دماغ کا وہ حصہ سکڑ جاتا یا کمزور ہوجاتا ہے جو یادداشت اور سیکھنے سے منسلک ہوتا ہے۔ڈپریشن سے جڑی یادداشت کی محرومی بزرگ افراد میں بدتر نظر آتی ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ ڈپریشن کے علاج سے اس سے جڑے یادداشت کے مسائل میں بہتری آتی ہے۔
انٹرنیٹ کا بہت زیادہ استعمال
دوبدو کی بجائے آن لائن لوگوں سے رابطے کو ترجیح دیتے ہیں؟ یا زندگی کا زیادہ وقت انٹرنیٹ کی نذر کردیتے ہیں؟تو یہ بھی ڈپریشن کی علامت ہوسکتی ہے، تحقیقی رپورٹس کے مطابق بہت زیادہ ڈپریشن اور انٹرنیٹ کے بہت زیادہ استعمال کے درمیان تعلق موجود ہے۔
بسیار خوری اور موٹاپا
امریکہ کی الاباما یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ ڈپریشن کے شکار نوجوانوں میں جسمانی وزن کمر کے ارگرد بڑھنے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے جو امراض قلب کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔دیگر تحقیقی رپورٹس میں ضرورت سے زیادہ خوراک جزوبدن بنانے بالخصوص درمیانی عمر کے افراد میں اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔ڈپریشن کے علاج سے ان مسائل پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔