کئی سرکاری شعبوں میں مسابقت کے بغیر ملازمت کے مواقع

   

محکمہ جات زراعت، حیوانات، باغبانی و جنگلات میں تقررات کی آسان راہیں، مسلم نوجوانوں کو توجہ دینے کی ضرورت

حیدرآباد۔17مارچ(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں ایسے کئی شعبہ ٔ جات موجود ہیں جن میں تقررات کے دوران امیدوار میسر نہیں آرہے ہیں اسی لئے مسلم نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ ان شعبوں میں اپنی قسمت آزمائیں اور اپنے مستقبل کو بہتر بنانے کے علاوہ سرکاری ملازمت کے حصول کیلئے کوشش کریں اس طرح سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کے فیصد میں بھی بہتری پیدا ہوگی اور مسلم نوجوان سرکاری شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا سکیں گے۔ عام طور پر ایم بی بی ایس اور انجنیئرنگ کے علاوہ روایتی تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہاہے لیکن شعبہ زراعت میں ماہرین کے علاوہ ماہرین حیوانات ‘ ماہرین باغبانی ‘ ماہرین جنگلات کی تعداد انتہائی قلیل ہے اور موجودہ جائیدادوں پر بھی عہدیدار میسر نہیں آرہے ہیں اسی لئے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ ان شعبۂ جات کا انتخاب کریں جن میں مسابقت نہیں ہے اور ان شعبہ جات میں تقرربہ آسانی ممکن ہو سکتا ہے۔ ریاستی حکومت کے مختلف شعبہ جات میں تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے مسلسل تقررات کا عمل جاری ہے اور اس عمل کے دوران روایتی تعلیم حاصل کرنے والوں کی بڑی تعداد کمیشن کے امتحانات اور انٹرویوز میں رجوع ہوتی ہے لیکن مسلم نوجوان لاشعوری کے سبب اس مسلسل تقرر کے پروگرام سے لاعلم رہتے ہوئے مواقع سے استفادہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ رکن تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن ڈاکٹر محمد متین الدین قادری نے ایک خصوصی ملاقات کے دوران اس بات کا انکشاف کیا کہ ریاستی حکومت کے مختلف محکمہ جات میں مسلسل تقررات کا عمل جاری رہتا ہے اور جس کسی محکمہ میں تقررات کی گنجائش ہوتی ہے یا مخلوعہ جائیدادوں کو پر کرنا ہوتا ہے تو تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ انہو ںنے گفتگو کے دوران بتایا کہ ریاست میں مختلف شعبوں باغبانی ‘ زراعت ‘ جنگلات اور حیوانات میں مسابقت کم دیکھی جاتی ہے بسا اوقات تو امیدوار بھی میسر نہیں آتے جس کے سبب یہ کہا جا سکتا ہے کہ مقابلہ ہی نہ کے برابر ہوتا ہے اسی لئے ان شعبوں میں ملازمت کے حصول کی راہیں دشوار نہیں ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان شعبوں میں ملازمت کے حصول کیلئے ان شعبوں میں موجود منظورہ جائیدادوں اور ان کے لئے درکار تعلیم کا جائزہ لیتے ہوئے اس کے مطابق تعلیم کے حصول پر توجہ مبذول کرنی چاہئے تاکہ سرکاری ملازمت کے حصول کے سلسلہ میں ان کی کوشش کامیاب ہو۔ ڈاکٹر محمد متین الدین قادری رکن ٹی ایس پی ایس سی نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں نئے کمیشن کی تشکیل کے فوری بعد نئے نصاب کی تیاری اور دیگر امور میں 2سال گذر گئے لیکن اندرون تین برس کمیشن نے 27 ہزار تقررات کے ذریعہ ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس ریکارڈ کے سبب ملک کی دیگر ریاستوں کے پبلک سروس کمیشن تلنگانہ ریاستی پبلک سروس کمیشن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے حیدرآباد کا مطالعاتی دورہ کر رہے ہیں۔ انہو ں نے بتایا کہ تقررات کے جتنے اعلامیہ جاری کئے جا رہے ہیں ان میں 4فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیںا ور اس کے علاوہ بھی مسلم نوجوان مختلف محکمہ جات میں مختلف عہدوں پر ملازمت کے لئے رجوع ہورہے ہیںاور اگر ملازمتوں میں مسلمانو ںکے تقررات کا جائزہ لیا جائے تو مجموعی طور پر 6فیصد سے زائد مسلم نوجوان ملازمت کے حصول میں کامیاب ہونے لگے ہیں جو کہ کافی خوش آئند ہے جبکہ تلنگانہ ریاستی پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اس بات کی کوشش کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ ریاست کے تمام تعلیم یافتہ اور قابل نوجوان خواہ ان کا کسی بھی مذہب سے تعلق کیوں نہ ہو انہیں ٹی ایس پی ایس سی کی کارکردگی اور کمیشن کے ذریعہ ہونے والے تقررات کے سلسلہ میں ان میں شعور بیدار کیا جائے کیونکہ تلنگانہ اور بالخصوص مسلمانوں میں سرکاری ملازمتوں کے حصول کے سلسلہ میں موجود لا شعوری کو دور کیا جانا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تلنگانہ ریاستی پبلک سروس کمیشن کی جانب سے تاحال کئے گئے 27ہزار تقررات میں زائد از 6فیصد بشمول 4فیصد محفوظ ملازمتوں کے حصول میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ ڈاکٹر محمد متین الدین قادری نے بتایا کہ ریاست میں آئندہ چند برسوں کے دوران ہونے والے تقررات کو کافی اہمیت حاصل رہے گی کیونکہ کمیشن کے پاس ریاست کے کئی محکمہ جات میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے سلسلہ میں حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے اور ان مواقعوں سے استفادہ کرنا نوجوانوں کی ذمہ داری ہے اور وہ اگر اپنے لئے ایسے شعبوںاور محکمہ جات کا انتخاب کرتے ہیں جن میں مسابقت کم ہو تو بہ آسانی وہ ان سرکاری شعبو ںمیں ملازمت کے حصول کے لئے اہل قرار پا سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ان شعبو ںمیں درکار تعلیم کے سلسلہ میں انہیں معلومات حاصل کرنی چاہئے اور حصول سند کے ساتھ وہ ملازمت کے لئے درخواست داخل کرسکتے ہیں۔