کابل مسجد دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 ہو گئی, 33 زخمی

   

کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ بدھ کی شام شہر کی مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 30ہو گئی ہے جب کہ 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے میں ایک بااثر عالمِ دین بھی ہلاک ہو گئے تھے۔گزشتہ روزکے حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ افغانستان کے اقتدار پر طالبان کے قبضے کا پہلا سال مکمل ہونے کیبعد ملک میں ہونے والا تازہ ترین حملہ ہے۔کابل کے خیر خانہ محلے کے رہنے والے ایک عینی شاہد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کو بتایا کہ صدیقیہ مسجد میں دھماکہ ایک خودکش بمبار نے کیا۔ عینی شاہد کے مطابق، مقتول عالم دین کا نام ملا امیر محمد کابلی تھا۔کابل کے اطالوی ایمرجنسی اسپتال نے کہا کہ بم دھماکے کی جگہ سے کم از کم 27 زخمی شہریوں کو لایا گیا جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔