کابینہ میں توسیع چیف منسٹر کا اختیار، پارٹی کے استحکام پر میری توجہ

   

دہلی میں مہیش کمار گوڑ کی پریس کانفرنس، منحرف ارکان کی نشستوں پر ضمنی چناؤ کا امکان مسترد، بی آر ایس پر تنقید
حیدرآباد ۔12۔ ستمبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے بی آر ایس کے منحرف ارکان اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی چناؤ کے امکانات مسترد کردیا اور کہا کہ اگر ضمنی چناؤ ہوتا بھی ہے تو تمام نشستوں پر کانگریس کامیاب ہوگی۔ نئی دہلی میں صدر کانگریس ملکارجن کھرگے سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ شیر لنگم پلی کے رکن اسمبلی اے گاندھی کو اسمبلی قواعد کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا صدرنشین مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس مقامی کے انتخابات میں کانگریس کا بہتر مظاہرہ رہے گا کیونکہ عوام انتخابی وعدوں کی تکمیل سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے پردیش کانگریس کمیٹی میں تمام طبقات کو مؤثر نمائندگی کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ وہ پارٹی کو مزید مستحکم کرنے پر توجہ دیں گے۔ بنیادی سطح پر کارکنوں کے مسائل کی سماعت کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو موجودہ نشستوں سے زائد پر کامیابی کیلئے وہ مساعی کریں گے ۔ راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانے کے مقصد کے تحت پارٹی آگے بڑھے گی۔ ایک سوال کے جواب میں مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ ریاستی کابینہ کی توسیع چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اختیار ہے۔ وہ جب بھی مناسب سمجھیں گے ، ہائی کمان سے منظوری کے بعد فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر پردیش کانگریس کی تبدیلی کے ساتھ پارٹی کی نئی عاملہ تشکیل دی جاتی ہے۔ اے آئی سی سی قائدین سے مشاورت کے بعد عاملہ کی تشکیل عمل میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی عاملہ میں کمزور طبقات کو موثر نمائندگی دی جائے گی۔ حکومت اور پارٹی میں بہتر تال میل کیلئے کام کریں گے۔ مہیش کمار گوڑ نے منحرف ارکان کے بارے میں تلنگانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں قانونی ماہرین سے مشاورت کی جائے گی۔ کانگریس پارٹی عدلیہ کا مکمل احترام کرتی ہے۔ دیگر پارٹیوں کے ارکان کی شمولیت کے بارے میں دستور کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ کانگریس حکومت کی کارکردگی سے متاثر ہوکر بعض قائدین نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بی آر ایس پر تنقید کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ عوام نے تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کرنے کا فیصلہ دیا ہے لیکن بی آر ایس قائدین اپوزیشن کا رول اداکرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں عوام نے بی آر ایس کو مسترد کردیا اور ایک بھی نشست پر کامیابی نہیں ملی ۔ بی آر ایس کی قیادت پر اعتماد سے محروم قائدین کانگریس میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منحرف ارکان کے مسئلہ پر اسپیکر دستور اور قواعد کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ 1