کابینی سب کمیٹی نے 27 ہزار سرکاری اسکولس کی ترقی کیلئے حکومت کو رپورٹ پیش کی

   

جملہ 6 ہزار کروڑ روپئے خرچ ہونے کا امکان ، پہلے سال 2 ہزار کروڑ روپئے سے 9 ہزار اسکولس کو ترقی دی جائے گی
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : کابینی سب کمیٹی نے ریاست میں سرکاری اسکولس کو مرحلہ واری سطح پر ترقی دینے کی حکومت کو سفارش کی ہے ۔ تین سال میں تمام اسکولس کو ترقی دینے پر زور دیا گیا ہے ۔ ریاست کے جملہ 27 ہزار سرکاری اسکولس میں پہلے مرحلے میں 9 ہزار اسکولس کو ترقی دینے ان میں چند اسکولس کی ضرورت کے مطابق مرمت کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ اس کے لیے جاریہ سال 2 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کی سفارش کی گئی ۔ کابینی سب کمیٹی نے حکومت کو پیش کردہ رپورٹ میں اندازہ لگایا ہے کہ جملہ تمام اسکولس کی ترقی کے لیے 6 تا 7 ہزار کروڑ روپئے کے مصارف ہوں گے ۔ تین سال میں یہ فنڈز خرچ کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔ تلنگانہ حکومت نے آندھرا پردیش اور دہلی کی طرز پر ریاست میں اسکولس کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کا جائزہ لینے کے لیے کابینی سب کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ ماہرین اور محکمہ تعلیم کے عہدیداروں سے کئی مرتبہ مشاورت کے بعد یہ رپورٹ تیار کی ہے ۔ عہدیداروں کے ایک وفد نے آندھرا پردیش اور دہلی کا دورہ کرتے ہوئے اسکولس کی ترقی کا جائزہ لیا ہے ۔ کابینی سب کمیٹی طویل مشاورت کے بعد اس نتیجہ پر پہونچی ہے کہ ریاست کے کئی اسکولس میں بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہے ۔ کئی اسکولس میں کلاس رومس کی کمی ہے ۔ کئی عمارتیں قدیم ہیں کئی اسکولس کے لیے حصار بندی نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے جانور اسکولس میں داخل ہورہے ہیں ۔ کئی اسکولس میں برقی کنکشن نہیں ہے تو کئی اسکولس میں پنکھوں کی سہولت نہ ہونے سے طلبہ پریشان ہیں ۔ کئی اسکولس میں پینٹنگ نہیں ہے ۔ کئی اسکولس میں کرسیاں ، ٹیبلس نہیں ہے ۔ بیت الخلاوں کے علاوہ پینے کے پانی کی سہولت نہیں ہے ۔ جس کی کابینی سب کمیٹی نے نشاندہی کی ہے ۔ ان سب کو مد نظر رکھتے ہوئے کابینی سب کمیٹی نے حکومت کو رپورٹ پیش کی ہے ۔ پہلے سال زیادہ طلبہ رہنے والے اسکولس کا انتخاب کیا جائے گا ۔ اسکولس کی نئی عمارتوں کی تعمیرات ضرورت کے مطابق ایڈیشنل رومس تعمیر کرنے کے لیے مختلف مد سے فنڈز اکٹھا کرنے کی تجویز پیش کی گئی ۔ سمگرا سکھشا ابھیان اسکیم کے تحت مرکز سے بھی فنڈز حاصل ہوں گے ۔ سرکاری اسکولس کو ترقی دینے پر خانگی اسکولس سے مقابلہ ہونے کے امکان پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔ مستقبل میں مزید 10 لاکھ طلبہ سرکاری اسکولس میں داخلہ لینے کا اندازہ لگایا گیا ۔۔