کاراباخ میں امریکہ کی توجہ انسانی صورتحال پر مرکوز

   

واشنگٹن : متحدہ امریکہ کا کہنا ہے کہ کارا باخ میں ان کی توجہ “انسانی صورتحال” پر مرکوز ہے۔وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے بتایا کہ ہم نے ابتدائی طور پر آرمینیا ہجرت کر نے والے کارا باخ کے سابق رہائشیوں کے لیے 11 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی ہے۔امریکہ کی ایک ٹیم کو امداد کے انتظام کے لیے خطے میں تعینات کرنے کی معلومات فراہم کرتے ہوئے کربی نے کہا، “لہذا، ہم انسانی صورتحال پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور متاثرین کے مصائب کو کم کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں کر رہے ہیں۔امریکی دفترِ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کارا باخ میں”ایک طویل المدت ایک بین الاقوامی آزاد نگران مشن” کی تعیناتی کا تقاضا پیش کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے وفد کے تعین کہ کارا باخ میں شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک نہیں کیا گیا، زراعت، مویشیوں یا انفراسٹرکچر کو نقصان نہیں پہنچا” پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے نائب ترجمان نے کہا، “اقوام متحدہ کے تبصرے سے امریکہ کا نقطہ نظر نہیں بدلے گا۔ ہم اس یقین پر قائم رہیں گے کہ کاراباخ میں ایک طویل مدتی آزاد بین الاقوامی نگرانی مشن کی سخت ضرورت ہے۔