کاماریڈی، نظام آباد اربن حلقے ، موضوع بحث

   

کانگریس کی دوسری فہرست جاری ہونے کے باوجود تجسس برقرار، پارٹی میں ہلچل
نظام آباد :28؍ اکتوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )کل ہند کانگریس کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ دوسری فہرست کے بعد بھی ٹکٹوں کو لیکرنظام آباد میں امیدواروں میں تجسس برقرار ہے ۔ کل ہند کانگریس کی جانب سے کل نظام آباد ضلع کے نظام آباد رورل اور کاماریڈی ضلع کے یلاریڈی امیدواروں کا نام کا اعلان کیا گیا ہے ۔ یلاریڈی سے مدن موہن رائو کا نام کا اعلان کیا گیا ہے ۔ نظام آباد سے سابق ایم ایل سی بھوپت ریڈی کا نام کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ نظام آباد اربن ، کاماریڈی ، بانسواڑہ ، جکل حلقوں سے امیدواروں کے نام کو لیکر ابھی بھی تجسس برقرار ہے ۔ 10دن قبل کانگریس نے پہلی فہرست جاری کی تھی ۔ آرمور سے ونئے کمار ریڈی ، بالکنڈہ سے سنیل ریڈی ، بودھن سے سدرشن ریڈی کے نام کا اعلان کیا گیا تھا کاماریڈی سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کے اعلان کے بعد کاماریڈی کے انتخابات ریاست گیر سطح پر دلچسپ بن گیا ہے ۔ یہاں سے کانگریس پارٹی کی جانب سے درخواست گذاری کرنے والے محمد علی شبیر کو نظام آباداربن سے مسلمانوں کے ووٹوں کی اکثریت کی بنیاد پر ٹکٹ دینے کے ہائی کمان کے غور کے بعد نظام آباد اور کاماریڈی کے امیدواروں کو لیکر پارٹی میں دونوں اسمبلی حلقوں میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے ۔ کاماریڈی اور نظام آباد اسمبلی حلقہ متحدہ ضلع میں موضوع بحث بنا ہوا ہے ۔ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو کو چیلنج کرتے ہوئے پردیش کانگریس کے صدر ریونت ریڈی نے کوڑنگل میں مقابلہ کرنے کی خواہش کی تھی ۔ کوئی جواب نہ ملنے پر ریونت ریڈی کاماریڈی سے مقابلہ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ لیکن پارٹی ہائی کمان کی جانب سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیاہے، ٹکٹوں کے اعلان میں ہونے والی تاخیر سے کانگریس پارٹی کی جانب سے وصول ہونے والی اطلاعات سے یہ ظاہر ہورہا ہیکہ ریونت ریڈی کاماریڈی سے محمد علی شبیر نظام آباد سے مقابلہ کرنا تقریباً طئے شدہ ہے ۔ دوسری فہرست جاری کرنے کے بعد کاماریڈی ضلع کے یلاریڈی اسمبلی حلقہ کے انچارج سبھاش ریڈی نے کانگریس سے مستعفی ہوتے ہوئے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے ۔اور اپنے حامیوں کے ہمراہ صحافتی کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے پارٹی پر ان کے ساتھ نا انصافی کرنے کا الزام عائدکیا ۔ سبھاش ریڈی بی جے پی یا آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرنے کے امکانات ہیں اور ان کے حامیوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ دوسری فہرست متحدہ ضلع کے چار اسمبلی حلقہ کے امیدواروں کے نام اعلان نہ کرنے کی وجہ سے ابھی بھی ٹکٹ کے دعویداروں میں تجسس برقرار ہے ۔