کاماریڈی اور جگتیال بلدیات کا ماسٹر پلان منسوخ

   

کسانوں اور اپوزیشن کے شدید احتجاج کے بعد حکومت کا فیصلہ

جگتیال20 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ کی برسراقتدار جماعت ٹی آر ایس نے ریاست کے دو بلدیات کاماریڈی اور جگتیال کے ماسٹر پلان کی کسانوں اور مقامی عوام کی شدید مخالفت کے بعد ماسٹر پلان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں آج کاماریڈی اور جگتیال بلدیات کی جنرل باڈی میٹنگ طلب کرتے ہوئے متفقہ طور پر ماسٹر پلان کو منسوخ کرنے کی قرارداد منظور کی اور اسے ریاستی حکومت کو روآنہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں بلدیات کے اس فیصلے سے کاماریڈی اور جگتیال میں گزشتہ چند دنوں سے جاری کسانوں اور اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج ختم ہوگیا۔ذرائع کے مطابق آج صبح 11:30 بجے جگتیال میونسپلٹی کا جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈرافٹ ماسٹر پلان کو منسوخ کرنے کی قرارداد منظور کی گئی۔ میونسپل چیئرمین شروانی کی صدارت میں گورننگ باڈی نے کہا کہ وہ حکومت کو قرارداد کی ایک کاپی روآنہ کریں گے۔ اس موقع پر میونسپل چیئرمین شروانی نے کہا کہ وہ عوام کے شانہ بشانہ رہیں گے اور کسانوں کو اپوزیشن کے جال میں نہیں آنا چاہیے۔ کوئی بھی چیز جو کسانوں کیلئے قابل قبول نہیں ہے وہ ان کیلئے بھی قابل قبول نہیں ہے۔اجلاس میں شریک رکن اسمبلی ڈاکٹر سنجے کمار نے بی جے پی اور کانگریس کے قائدین پر ماسٹر پلان کو روک کر سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ 1996 میں کانگریس کے دور حکومت میں تیار کیا گیا ماسٹر پلان غلطیوں سے بھرا ہوا تھا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جیون ریڈی نے جگتیالا ٹاؤن کی ترقی کو نہ دیکھ کر تنقید کی۔ وہ جیون ریڈی کے گھر جا کر ماسٹر پلان پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔ جیون ریڈی کو یہ کیوں نہیں سمجھ آیا کہ ماسٹر پلان صرف ایک مسودہ تھا۔انھوں نے جیون ریڈی سے کسانوں کو بھڑکانا بند کرنے کا مطالبہ کیا۔