کانگریس اور بائیں بازو کا جمعرات کو ضلع کلکٹریٹس کے روبرو دھرنا

   

5 اکٹوبر کو 400 کیلو میٹر طویل راستہ روکو، عوامی احتجاج میں شدت پیدا کرنے اپوزیشن کا اعلان
حیدرآباد۔/28 ستمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس، بائیں بازو اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھارت بند کی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف 5 اکٹوبر تک 2 احتجاجی پروگراموں کا اعلان کیا ہے۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی، سی پی ایم قائد ایم رنگاریڈی، تلنگانہ جنا سمیتی کے سربراہ پروفیسر کودنڈا رام، پروفیسر وشویشور راؤ، عزیز پاشاہ اور دیگر قائدین نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارت بند میں حصہ لینے پر تلنگانہ عوام سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں اگرچہ بند جزوی رہا لیکن اضلاع میں بند کامیاب رہا۔ بائیں بازو اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے 30 ستمبر کو تمام ضلع کلکٹریٹس کے روبرو مظاہرہ کرتے ہوئے کلکٹرس کو یادداشت پیش کرنے کا اعلان کیا۔ 5 اکٹوبر کو ایجنسی علاقوں میں 400 کیلو میٹر تک راستہ روکو احتجاج منظم کیا جائے گا اور جنگلاتی علاقوں میں کاشت کرنے والے قبائیلیوں کو اراضی کے حقوق الاٹ کرنے کی مانگ کی جائے گی۔ کودنڈا رام نے بتایا کہ قومی سطح پر کانگریس کی قیادت میں 19 قومی و علاقائی جماعتوں نے احتجاجی لائحہ عمل کو قطعیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے ابتداء میں مرکز کے زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا تھا لیکن بعد میں مودی حکومت سے ملی بھگت کے نتیجہ میں کسانوں کے مسائل کو فراموش کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے معاملہ میں مرکز و ریاست دونوں کی پالیسی یکساں ہے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ کورونا سے فوت ہونے والے افراد کو حکومت کی جانب سے امداد دی جائے۔ پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کے علاوہ زرعی قوانین سے فوری دستبرداری حاصل کی جائے۔ چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت عوامی شعبہ کے اداروں کو کارپوریٹ گھرانوں کو فروخت کررہی ہے۔ انہوں نے دھرانی پورٹل کی خامیوں کو فوری دور کرنے کی مانگ کی اور کہا کہ پورٹل کے نتیجہ میں کسان اپنے حقوق سے محروم ہورہے ہیں۔ عزیز پاشاہ نے کہا کہ 23 ریاستوں میں بند کا موثر اثر دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے بعد پہلی بار مخالف عوام پالیسیوں کے خلاف متحدہ جدوجہد عوام کی جانب سے شروع ہوئی ہے۔ر