بنگلورو، 16 مئی (یو این آئی) کرناٹک کے کانگریس ایم ایل اے کوتھور منجوناتھ نے آپریشن سندور کے اثر پر شکوک و شبہات کا اظہار کرکے تنازعہ کھڑا کردیا ہے ، اس آپریشن میں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ منجوناتھ نے آپریشن کے نتائج پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے اور مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد اور پاکستانی دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں متضاد رپورٹوں کی طرف اشارہ کیا ہے ۔ کیا انہوں نے تصدیق کی ہے کہ کم از کم 100 دہشت گرد مارے گئے ہیں؟ وہ دہشت گرد کون تھے جنہوں نے ہماری سرحد پارکی، ان کی شناخت کیا ہے ؟ سرحد پر سیکورٹی کیوں نہیں تھی؟ وہ کیسے فرار ہوئے ؟” ایم ایل اے نے نے دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور تجویز پیش کی کہ آپریشن انٹیلی جنس کی خامیوں کی عکاسی کرتا ہے ۔ ان کے تبصرے پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی، مخالفین نے ان پر قومی سلامتی کی کوششوں اور مسلح افواج کی قربانیوں کو کمزور کرنے کا الزام لگایا۔