کانگریس سونے کا محل بنانے کا وعدہ بھی کر سکتی ہے :مودی

   

بروانی: وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس پر طنز کرتے ہوئے آج کہا کہ ریاست میں پارٹی عوام کے لیے ‘سونے کا محل’ بنانے کا وعدہ بھی کر سکتی ہے اور شاید اس میں بھی سونا ‘آلو’ والا لگے گا۔مسٹر مودی ریاست کے بروانی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران انہوں نے کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ریاست میں کرسی کے لئے چھٹپٹا رہی ہے ۔ وہ یہاں کے لوگوں سے سونے کا محل بنانے کا وعدہ بھی کر سکتی ہے اوراس میں شاید کانگریس سونا بھی آلو والا ہی لگائے گی۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ کانگریس والے کہیں گے کہ پہلے آلو سے سونا نکالیں گے پھر محل بنائیں گے ۔ اقتدار ملتے ہی یہ سب کچھ بھول جائیں گے اور لوٹ مار کا کاروبار شروع کر دیں گے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ بی جے پی کا انتخابی منشور ہر طبقہ کو ترقی کی راہ پر لے جائے گا۔ پارٹی کا ہر وعدہ پورا کیا جائے گا۔ یہ بی جے پی کا ٹریک ریکارڈ ہے ۔انہوں نے ریاست کے اس قبائلی علاقے میں کہا کہ دو دن بعد برسا منڈا کی سالگرہ ہے ۔ اسے قبائلی فخر کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ بی جے پی نے قبائلی برادری کے فخر کو بڑھانے کا کام کیا ہے جسے کانگریس نے ہمیشہ نظر انداز کیا اور اس کی پروا نہیں کی اور انہیں سماجی انصاف فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ پرسوں جھارکھنڈ کے گاؤں برسا منڈا جا رہے ہیں، اس دن پورے ملک کے قبائلی سماج کے لیے ایک بڑی اسکیم شروع ہونے والی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر مدھیہ پردیش کو اندھے کنویں میں دھکیلنے کے ذمہ دار ہیں۔ بی جے پی نے ریاست کو اندھیروں سے نکالا ہے ۔ کانگریس صرف اپنی خالی تجوریوں کو بھرنے کے لیے ریاست میں اپنی گرفت قائم کرنا چاہتی ہے ۔ چھتیس گڑھ اور راجستھان کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں ہر روز کالے دھن کے نوٹوں کے ڈھیر کیسے نکل رہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ ان نوٹوں کو گدے کے نیچے کیوں چھپانے پڑتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی کی اپنی ترجیحات طے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا الیکشن ہو رہا ہے اور انہیں بہت سی جگہوں پر جانا ہے ، لیکن کل دیوالی منانے کے لیے وہ فوجیوں کے درمیان سرحد پر گئے ۔ بی جے پی ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کے عزم کے ساتھ سامنے آئی ہے ۔