کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس، راہول گاندھی کے دورے کے انتظامات کا جائزہ

   

ارکان اسمبلی کے انحراف کی حوصلہ افزائی پر تنقید، ٹی آر ایس اور مجلس پر بی جے پی کی تائید کا الزام
حیدرآباد۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس آج گاندھی بھون میں منعقد ہوا۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ آر سی کنتیا نے شرکت کی جبکہ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے صدارت کی۔ اجلاس میں ارکان مقننہ ڈی سریدھر بابو، جی جگاریڈی، کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی، سیتکّا، پائلٹ روہت ریڈی، جیون ریڈی اور محمد علی شبیر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی کے انحراف اور یکم اپریل کو راہول گاندھی کے دورے کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں گریجویٹ زمرے میں منتخب جیون ریڈی کو تہنیت پیش کی گئی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں 16 نشستوں پر کامیابی کا دعوے کرنے والے کے سی آر کو دہلی میں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ کے سی آر نے علاقائی جماعتوں پر مشتمل فیڈرل فرنٹ کے قیام کا اعلان کیا تھا لیکن کسی بھی پارٹی کی جانب سے تائید حاصل نہیں ہوئی۔ فیڈرل فرنٹ کے ذریعہ قومی سطح پر بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض 16 ارکان کے ساتھ قومی سطح پر اہم رول ادا کرنے یا وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہونے کے دعوے کسی خواب سے کم نہیں ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر کا مقصد دراصل نریندر مودی کو وزیراعظم کے عہدے پر فائز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس بی جے پی اور مجلس مل کر سیاسی ڈرامہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کے انتخابات میں جیون ریڈی کی شاندار کامیابی عوامی رائے ظاہر کرتی ہے۔ عوام بالخصوص تعلیم یافتہ طبقے نے ٹی آر ایس کے تائیدی تینوں امیدواروں کو شکست سے دوچار کردیا۔ 42 اسمبلی حلقوں کے تعلیم یافتہ رائے دہندوں نے کے سی آر حکومت کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ کونسل کے نتائج لوک سبھا انتخابات میں دہرائے جائیں گے۔ انہوں نے راہول گاندھی کی جانب سے اعلان کردہ اقل ترین آمدنی ضمانت اسکیم کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ملک کے غریب خاندانوں کو اسکیم سے فائدہ ہوگا۔ مذکورہ اسکیم ملک میں اپنی نوعیت کی منفرد اسکیم ہے جو ماہرین سے مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ بی جے پی سماج کو مذہب اور طبقات کی بنیاد پر منقسم کرتے ہوئے دوبارہ اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ راہول گاندھی کرسی اور اقتدار کے لیے نہیں بلکہ ملک کے عوام کی بھلائی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں مجلس ٹی آر ایس کی مدد کررہی ہے جبکہ ٹی آر ایس بی جے پی کی حلیف اور دوست جماعت ہے۔