کانگریس لیڈر ڈی کے شیو کمار مزید 5 دن کیلئے ای ڈی کی تحویل میں

   

دہلی کی عدالت کا فیصلہ ۔ سابق وزیر کرناٹک تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ ای ڈی کا عدالت میں دعوی
نئی دہلی 13 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی کی ایک عدالت نے کانگریس لیڈر و کرناٹک کے سابق وزیر ڈی کے شیوکمار کو 17 ستمبر تک انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحویل میں دیدیا ہے ۔ ای ڈی نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں مزید پانچ دن کیلئے تحویل میں دیا جائے کیونکہ انہوں نے اپنی تحویل کے دوران ای ڈی کے سوالات سے بچنے کی کوشش کی ہے اور ان کے جوابات اطمینان بخش نہیں تھی ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے شیوکمار کو 3 ستمبر کو گرفتار کیا تھا ۔ ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا ۔ انہیں عدالت نے نو دن کی ای ڈی کی تحویل میں دیا گیا تھا ۔ انہیں اس تحویل کے اختتام پر دوبارہ عدالت میںپیش کرکے مزید پانچ دن تحویل میں دینے کی خواہش کی گئی تھی ۔ خصوصی جج اجئے کمار کوہار نے ای ڈی کی درخواست کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا تاہم شام میں انہوں نے اپنا فیصلہ سنایا اور ڈی کے شیوکمار کو مزید پانچ دن کیلئے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحویل میں دیدیا ۔ تحقیقاتی ایجنسی نے عدالت میں بتایا کہ 57 سالہ شیوکمار نے تحویل کے دوران تفتیش میں تعاون نہیں کیا ہے ۔ وہ سوالات سے بچنے کی کوشش کرتے رہے ہیں اور غیر متعلق جواب دئے ہیں۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ شیوکمار کی بیشتر جائیدادیں بے نامی ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی پیروی کرنے والے اڈیشنل سالیسیٹر جنرل کے ایم نٹراج نے بتایا کہ شیوکمار کے خلاف جو تحقیقات ہوئی ہیں ان کے مطابق ان کے پاس 200 کروڑ روپئے کی ناجائز دولت ہے ۔ اس کے علاوہ وہ 800 کروڑ روپئے مالیتی بے نامی جائیدادیں بھی رکھتے ہیں۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا تھا کہ ڈائرکٹوریٹ کو مزید پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔

ای ڈی نے کئی دستاویزات جمع کئے ہیں اور یہ بہت زیادہ ہیں جن کا ڈی کے شیوکمار کو مشاہدہ کروانا ہے اور اس کے مطابق ان سے سوال کرنے ہیں ۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ شیوکمار تمام معاملات کا علم رکھتے ہیں لیکن وہ ان معلومات کو ای ڈی میں پیش کرنے سے گریز کر رہے ہیں اور سوالات کے مبہم انداز میں جواب دے رہے ہیں۔ اس موقع پر جج نے ای ڈی سے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ مزید پانچ دن کی تحویل کے دوران بھی شیوکمار سوالات کے راست جواب نہیں دینگے ایسے میں پھر ای ڈی کو تحویل کیوں چاہئے ؟ ۔ اڈیشنل سالیسیٹر جنرل نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کچھ دوسرے ملزمین نے اس کے میں بیانات دئے ہیں اور شیوکمار کا ان سے سامنا کروانا ہے ۔ شیوکمار کی عدالت میں پیروی کرنے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے ای ڈی کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ کانگریس لیڈر کی طبی حالت بہت سنگین ہے اور انہیں دواخانہ میں شریک کیا جانا چاہئے ۔ ان کا بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہے ۔ عدالت نے تاہم فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد پہلے فیصلہ محفوظ کرلیا اور بعد میں انہیں مزید پانچ دن کیلئے ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا ۔ شیوکمار 3 ستمبر سے تحویل میں ہیں اور آج تحویل کا 10 واں دن تھا ۔