کانگریس مدھیہ پردیش میں ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی

,

   

مختلف ذاتوں کی ترقی سے متعلق حقیقی صورتحال کا پتہ چل سکے گا، صدر کانگریس کھرگے کا خطاب

ساگر: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے آج کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے پر مدھیہ پردیش میں ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔کھرگے نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہاں کانگریس کی طرف سے منعقدہ عوامی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ کھرگے نے کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری سے مختلف ذاتوں کی ترقی سے متعلق اصل صورتحال کا پتہ چل سکے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو سنت روی داس کے نام پر یونیورسٹی قائم کی ن جائے گی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کے قائدین پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ وہ درحقیقت درج فہرست ذاتوں کی ترقی نہیں چاہتے ۔ ان کا کام ‘‘منہ میں رام، بغل میں چھری’’ جیسا ہے ۔ کھرگے نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ مدھیہ پردیش کے حالیہ دورہ کے دوران کانگریس سے 53 سال کا حساب مانگنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ہی ملک کو آزادی دلائی ، ملک کو آئین دیا، غیر منقسم مدھیہ پردیش میں بھیلائی ا سٹیل پلانٹ لگایا، اندرا ساگر ڈیم بنایا ، یونیورسٹی قائم کی، اعلیٰ تعلیمی ادارے بھی قائم کئے ۔ اس کے علاوہ کانگریس دور حکومت میں ایسے بہت سے کام ہوئے جن کی فہرست بہت طویل ہے ۔کانگریس صدر نے کہا کہ یہ لوگ (بی جے پی) بھی کئی برسوں سے ملک اور ریاستوں پر حکومت کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا اور اپنی ذمہ داری سے بچنے کے لیے کانگریس سے حساب مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر جھوٹ بولنے کا بھی الزام لگایا۔ریاست کی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ عوام نے 2018 کے انتخابات میں کانگریس کو اقتدار سونپ دیا تھا، لیکن کچھ د نوں کے بعد بی جے پی نے ایم ایل اے خرید کر اپنی حکومت بنالی۔ ریاست میں اس وقت ناجائزحکومت ہے ۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے لیڈروں نے کرناٹک سمیت کئی ریاستوں میں اسی طرح کی حرکتیں کی ہیں۔ انہوں نے آنے والے وقت میں بی جے پی کو سبق سکھانے کی عوام سے اپیل کی۔