کانگریس میں نرسمہا رائو کے ہمدرد پیدا ہوگئے

   

Ferty9 Clinic

چناریڈی کی تنقید پر اعتراض، کانگریس کارکنوں سے معذرت خواہی کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 27 جون (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی ڈاکٹر جی چناریڈی کی جانب سے سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا رائو کو نشانہ بنانے پر پارٹی کے ایک دوسرے قائد نے اعتراض کیا۔ بابری مسجد کی شہادت کے بعد کانگریس سے مسلمانوں کی دوری اور سینئر قائدین کو نظرانداز کرنے پر چناریڈی نے پی وی نرسمہا رائو پر نکتہ چینی کی تھی۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کے کسی بھی قائد کو چناریڈی کے بیان پر اعتراض نہیں ہوا لیکن نرسمہا رائو کے ایک حامی تائید میں کھڑے ہوگئے۔ اے آئی سی سی کے رکن اور الیکشن کمیشن کوآرڈنیشن کمیٹی کے کنوینر جی نرنجن نے ڈاکٹر چناریڈی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے عوام اور کانگریس کارکنوں سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ جی نرنجن نے اپنے مکتوب میں کہا کہ تلنگانہ کے فرزند سابق چیف منسٹر اور سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا رائو اور سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے خلاف آپ کے ریمارکس سے تلنگانہ عوام اور کانگریس کارکنوں کو صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی اندرا گاندھی کے دور میں کئی دشوار کن حالات میں پی وی نرسمہا رائو اور پرنب مکرجی پارٹی قیادت کے ساتھ کھڑے رہے۔ ان دونوں کے خلاف کیئے گئے ریمارکس کو عوام برداشت نہیں کرپارہے ہیں۔ آپ کے ریمارکس کانگریس پارٹی کے لیے نقصاندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پی وی نرسمہا رائو کی تعریف کرتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے اور ہمیں ان پر تنقید کرنے کے بجائے ان کی حمایت کرنی چاہئے۔ ملک اورپارٹی کے لیے ان کی خدمات کا لحاظ کیئے بغیر تنقید کا نشانہ بنانا مناسب نہیں ہے۔ اس طرح کا بیان بی جے پی کے جال میں پھنسنے کے مترادف ہے۔ نرنجن نے کہا کہ کل 28 جون کو پی وی نرسمہا رائو کا 98 واں یوم پیدائش منایا جائے گا۔ ایسے وقت ڈاکٹر چناریڈی کا بیان بدبختانہ ہے۔ نرنجن نے چناریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ریمارکس سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے عوام اور کانگریس کارکنوں سے معذرت خواہی کریں۔