کانگریس ناجائز قبضہ گیروں کو اپنا امیدوار بناتی ہے

   

برسراقتدار بی جے پی کی کانگریس پارٹی پر سخت تنقید ، بی جے پی ترجمان جی وی ایل نرسنگ راؤ کا پریس کانفرنس میں بیان
نئی دہلی، 14اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھاانتخابات میں کانگریس پر املاک کو غلط طریقہ سے ہڑپنے والے لوگوں کو ٹکٹ دینے کا الزام لگاتے ہوئے سنیچر کوکہا کہ اپوزیشن کے طورپر یہ پارٹی بری طرح ناکام رہی ہے اور اس بار وہ پچھلی بار سے زیادہ بری طرح ہارنے والی ہے ۔پارٹی ترجمان جی وی ایل نرسنگھ راو نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ کانگریس پارٹی اخلاقیات اور ایمانداری کی بات کرتی ہے جبکہ اس نے فرید آباد سے للت ناگر جیسے شخص کو انتخابات میں ٹکٹ دیا ہے جو راہل گاندھی کنبہ کا نہایت نزدیکی شخص مہیش ناگر کا بھائی ہے ۔ مہیش نگر رابرٹ واڈرا پرینکا اور سونیا گاندھی کا بہت قریبی ہے اور گاندھی کنبہ کے لئے املاک خریدنے ہڑپنے کا کام کرتا ہے ۔مسٹر راو نے کہاکہ کانگریس اپوزیشن کے طورپر بری طرح ناکام ہوگئی ہے اور عوام کی نظروں میں اس کا اعتماد مسلسل کم ہوتاجارہا ہے جس سے اس میں زبردست مایوسی نظر آرہی ہے ۔مسٹر راؤ نے کہا کہ کانگریس کا اتحاد بھی ایسے دھندے بازوں کا اتحاد ہے اور عوام اس بات کو جان گئے ہیں ۔ خود راہل گاندھی امیٹھی سے بھاگ ہوکر کیرالہ میں الیکشن لڑنے چلے گئے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ امیٹھی میں الیکشن ہارنے والے ہیں۔ انکی مایوسی اور ان کی زبان کی سطح میں گراوٹ سے پتہ چلتی ہے ۔ ہندستانی عوام انہیں اس بات کی سزا دیں گے اور انہیں 2014سے بھی زیادہ بری طرح شکست دیں گے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر گاندھی اور مسٹر واڈرا مل کر املاک کو ہڑپنے کا دھندہ کرتے ہیں۔ نیشنل نیرالڈ معاملہ میں دونوں ضمانت پر پہلے سے ہیں۔ انہوں نے ماضی سے کوئی سبق نہیں لیا ہے وہ للت ناگر جیسے بچولیوں کو ٹکٹ دے رہے ہیں جو املاک کو ہڑپنے کا کام کرتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آخر مسٹر گاندھی پر کیا دباو ہے کہ انہوں نے للت ناگر کو ٹکٹ دیا۔ اس کے پیچھے کیا مقصد ہے ؟ کیا للت ناگر کو خاموش رہنے کا انعام دیا گیا ہے ؟ مسٹر گاندھی اس کا جواب دیں۔انہوں نے کہاکہ کانگریس کے لوگوں پر انکم ٹیکس کے چھاپے پڑتے ہیں مسٹر گاندھی جواب نہیں دیتے لیکن وزیراعظم نریندر مودی پر ناشائستہ زبان میں حملے کرتے رہتے ہیں۔