سنیل کنگولو ٹیم کی اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کو رپورٹ پیش
119 حلقوں کی تین حصوں میں تقسیم ، اقتدار کیلئے بی زمرے کے 42 حلقوں پر توجہ درکار
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : کانگریس پارٹی ہائی کمان جاریہ سال کے اواخر میں ہونے والے تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات پر اپنی ساری توجہ مرکوز کرچکی ہے ۔ انتخابی حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لیے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری و تنظیمی امور کے انچارج کے سی وینوگوپال آج گاندھی بھون پہونچے پارٹی کے سینئیر قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی کامیابی میں اہم رول ادا کرنے والے انتخابی حکمت عملی ساز سنیل کنگولو کی ٹیم نے پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی اور ان کی جانب سے ریاست کی تازہ سیاسی صورتحال ، بی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے عوام کی ناراضگی ، مختلف اسکیمات کی بے قاعدگیوں ، بی آر ایس ارکان اسمبلی سے عوام کی ناراضگی ، ریاست میں کانگریس پارٹی کے استحکام کے علاوہ دیگر امور پر تیار کردہ ایک رپورٹ حوالے کی ۔ کانگریس کے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ سنیل کنگولو کی ٹیم نے ریاست تلنگانہ کے 119 اسمبلی حلقوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے اور اے زمرے میں 41 اسمبلی حلقوں بی زمرے میں 42 حلقوں اور سی زمرے میں 36 اسمبلی حلقوں کو شامل کرتے ہوئے ان کی تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے اور کے سی وینوگوپال کو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں جب بھی انتخابات منعقد ہوں گے ۔ اے زمرے میں شامل 41 اسمبلی حلقوں پر کانگریس کے امیدوار بہر صورت کامیابی حاصل کریں گے ۔ ان 41 اسمبلی حلقوں کی صورتحال پر ایک علحدہ رپورٹ تیار کی ہے اور ساتھ ہی انہیں بتایا کہ کانگریس کو حکومت تشکیل دینے کے لیے بی زمرے کی 42 اسمبلی حلقوں پر انحصار کرنا پڑے گا ۔ ان حلقوں پر تھوڑا زیادہ محنت کی جاتی ہے تو کانگریس پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوں گے اور کانگریس پارٹی کو حکومت تشکیل دینے کے لیے راہ ہموار ہوگی۔ سنیل کنگولو کی ٹیم نے سی زمرے کی 36 اسمبلی حلقوں پر کانگریس کا موقف کمزور ہونے کا اپنی رپورٹ میں تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی زمرے کے اسمبلی حلقوں پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے تو کانگریس پارٹی حکومت تشکیل دینے کے لیے واضح اکثریت حاصل کرے گی ۔ بی زمرے کے اسمبلی حلقوں میں کانگریس کے موقف کو مستحکم کرنے کے لیے سنیل کنگولو کی ٹیم نے چند مفید مشورے بھی دئیے ہیں ۔ جس کے بعد وینوگوپال نے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئیر قائدین سے علحدہ اجلاس طلب کرتے ہوئے سنیل کنگولو ٹیم کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا اور ان کی رائے بھی حاصل کی ساتھ ہی گریٹر حیدرآباد کے اسمبلی حلقوں کے علاوہ ایس سی ، ایس ٹی طبقات کے لیے مختص اسمبلی حلقوں پر بھی خصوصی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے کام کرنے کا مشورہ دیا ۔ اجلاس میں جاریہ ماہ کے اواخر تک پارٹی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے پر بھی غور و خوص کیا گیا ۔۔ ن