کانگریس کے دو ارکان اسمبلی کا ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان

   

کونسل انتخابات سے قبل کانتا راؤ اور اے سکو کے فیصلے سے حکمراں جماعت کو تقویت

حیدرآباد ۔ /2 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کو کونسل کے انتخابات سے قبل زبردست دھکا لگا جبکہ اس کے چھ ارکان اسمبلی نے ٹی آر ایس میں شمولیت کا اعلان کردیا ۔ متحدہ عادل آباد اور کھمم سے تعلق رکھنے والے 2 ارکان اسمبلی آر کانتا راؤ اور اے سکو نے فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے دو صفحات پر مشتمل بیان جاری کیا ۔ کانتا راؤ حلقہ اسمبلی پناپا کا اور اٹرام سکو حلقہ آصف آباد سے کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ۔ دونوں ارکان اسمبلی کے اچانک انحراف سے کونسل کے لئے کانگریس امیدوار نارائن ریڈی کی کامیابی خطرہ میں پڑچکی ہے ۔ اسمبلی میں کانگریس ارکان کی تعداد 19 سے گھٹ کر 17 ہوجائے گی ایم ایل سی امیدوار کی کامیابی کے لئے 21 ارکان کی ضرورت ہے ۔ تلگودیشم کے ایک رکن وینکٹ ویریا پہلے ہی ٹی آر ایس سے ربط میں ہیں ۔ کانتا راؤ اور سکو نے کہا کہ قبائلی عوام اور حلقہ کی ترقی کے لئے انہوں نے کے سی آر کی قیادت میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بیان میں کے سی آر اور حکومت کی زبردست ستائش کی گئی اور لوک سبھا چناؤ میں ٹی آر ایس کو 16 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کیا گیا ۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ ٹی آر ایس میں شمولیت کے مسئلہ پر ماہرین قانون سے مشاورت کررہے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر مقابلہ کریں گے ۔ دونوں ارکان کی شمولیت سے ٹی آر ایس ارکان کی تعداد 93 ہوجائے گی ۔ مذکورہ ارکان کا فیصلہ توقع کے مطابق ثابت ہوا ۔ بعض دیگر ارکان بھی ٹی آر ایس سے ربط میں ہیں ۔