کنشاسا: ان حملوں کو حالیہ برسوں میں ملک میں انتہائی ہلاکت خیز حملوں میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔ ان حملوں کا الزام اسلامک اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ پر عائد کیا جارہا ہے۔ مقامی حکام اورحالات پر نگاہ رکھنے والی تنظیموں نے پیر کے روز بتایا کہ تشدد زدہ عوامی جمہوریہ کانگو کے مشرق میں رات کے دوران ہونے والے الگ الگ حملوں میں مجموعی طور پر کم از کم پچاس افراد ہلاک ہو گئے۔صورت حا ل پر نگاہ رکھنے والی تنظیم کیوو سکیورٹی ٹریکر (کے ایس ٹی) نے بتایا کہ بوگا میں 28 افراد اور شابی میں 22 افراد مارے گئے ہیں۔ دونوں گاوں ایک دوسرے سے تقریباً دس کلومیٹر کے فاصلے پر اور شمالی صوبے کیوو کے دارالحکومت گوما سے لگ بھگ 310 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہیں۔ ان علاقوں پرالائیڈ ڈیموکریٹک فورسز(اے ڈی ایف) کی طرف سے اکثر حملے ہوتے رہتے ہیں۔ کے ایس ٹی کا کہنا ہے کہ سن 2017 میں اس تنظیم کے قیام کے بعد سے کسی ایک دن میں ہلاکتوں کی یہ اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔مقامی رکن پارلیمان گریسیئن ایراکن کا کہنا تھا ’’لاشوں کی اب بھی تلاش جاری ہے اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ بہت سے زخمی افراد اب بھی جھاڑیوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ ہر کوئی گاوں چھوڑ کر بھاگ گیا۔
