حادثہ کی شکایت درج نہ کروانے پر شکوک وشبہات، لاپتہ بہن کے تعلق سے رکن اسمبلی پداپلی کا مبہم جواب
حیدرآباد ۔ 17فبروری ( سیاست نیوز) ضلع کریم نگر میں پائے جانے والے کاکتیہ کنال سے مشتبہ انداز میں کار کے دستیاب ہونے اور اس کار میں مسخ شدہ نعشیں دستیاب ہونے کے واقعہ میں کئی ایک شکوک و شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ کار کی کاکتیہ کنال سے دستیابی کے واقعہ کی تفصیلات سے اخباری نمائندوں کو واقف کرواتے ہوئے پولیس کمشنر کریم نگر مسٹر وی بی کملاسن ریڈی نے بتایا کہ گذشتہ ماہ 27 جنوری کو پداپلی سے حیدرآباد کیلئے رکن اسمبلی مسٹر منوہر کی بہن رادھیکا اور اس کے افراد خاندان روانہ ہوئے اور کریم نگر ٹاؤن کے بعد پائے جانے والے کاکتیہ کنال کے پاس یہ واقعہ ( یعنی کار کے کنال میں گرجانے) پیش آنے کا شک و شبہ کیا جارہا ہے بلکہ رینی گنٹہ ٹول گیٹ سے پہلے ہی یہ حادثہ پیش آئے واقعہ سے متعلق شکوک و شبہات پائے جارہے ہیں ۔ کمشنر پولیس کریم نگر مسٹر کملاسن ریڈی نے بتایا کہ کار انتہائی تیز رفتار رہنے کی وجہ سے بے قابو ہوکر کنال میں گرجانے کا خدشہ ( شک و شبہ ) پایا جارہا ہے اور پیش آئے واقعہ پر کسی کی نظر نہ پڑنے ( واقعہ کو کوئی نہ دیکھنے ) کی وجہ سے بھی واقعہ منظر عام پر نہیں آسکا ۔ پولیس کمشنر نے بتایا کہ محض رادھیکا کے افراد خاندان نے پولیس سے پیش آئے واقعہ سے متعلق نہ ہی کوئی ربط پیدا کیا اور نہ ہی کوئی شکایت پولیس میں درج کروائی جس کے پیش نظرواقعہ پر مختلف شکوک و شبہات پائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ گمشدگی سے متعلق کوئی کیس بھی درج نہیںکروایا گیا ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ رادھیکا اور افراد خاندان کے لاپتہ ہونے کی تاریخ سے لے کر اب تک کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ اسی دوران رکن اسمبلی پداپلی مسٹر ڈی منوہر کی بہن و افراد خادنان کے گذشتہ 20یوم سے لاپتہ ہوجانے کے باوجود ایک طرف رکن اسمبلی اور دوسری طرف پولیس عہدیداروں کی جانب سے اس واقعہ پر متعدد شکوک و شبہات پائے جارہے ہیں جبکہ رکن اسمبلی مسٹر منوہر نے بتایا کہ ان کے خاندان میں کسی نوعیت کے جھگڑے یا اختلافات نہیں پائے جاتے ہیں اور ہمیشہ ان کی بہن اور افراد خاندان سیر و تفریح کیلئے روانہ ہونے کی عادی ہیں اور اسی طرح کوئی سیر و تفریح کیلئے روانہ ہونے کے ہی تصور کیا جاتا رہا جس کی وجہ سے اس جانب انہوں نے کوئی توجہ نہ دینے کا اظہار کیا ۔