کتاب بینی کے فوائد

   

محمد عامرنظامی
تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ماضی میں ہمارے اسلاف نے مطالعہ، تحقیق اور جستجو کو اپنا شعار بنایا،اور آج بھی ہم کچھ ترقی یافتہ قوموں کی طرف دیکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ کتابوں سے دوستی نے ان کو ترقی اور قیادت کی شاہراہ پر گامزن کردیا، کتب بینی کو عربی زبان میں مطالعہ کہا جاتا ہے جس کے معنی ہے کسی چیز کو اس کی واقفیت کی غرض سے غور اور توجہ سے دیکھنا، اسکولس و کا لجس کے طلباء تعلیمی نصاب کی کتب پر ہی اپنی توجہ مرکوزرکھتے ہیں اور فرصت کے اوقات میں سوشل میڈیاان کو جکڑلیتاہے۔ ہم اسلاف کے کارناموںسے روشناس نہیںہو سکتے جب تک کہ ہم تاریخی اور نادر کتب کامطالعہ نہیں کریں گے۔ ہماری تاریخ میں ایسے ان گنت لوگ گزرے ہیں جنہیں کتابوں سے عشق تھااور اپنی زندگی کا سب سے حسین تصور اس کو قرار دیتے کہ وہ گوشۂ تنہائی میں بیٹھے کتاب کے مطالعہ میں غرق ہوں۔ کتب بینی کے بے شمار فوائد ہیں، سب سے بڑا فائدہ یہ ہیکہ کتابیں پڑھنے سے دماغ کی ورزش ہوتی ہے اور دماغ کے نشونمامیں اضافہ ہوتاہے،پڑھنے سے ہی ذہن کھلتاہے اور خیالات میں پاکیزگی پیداہوتی ہے ۔ ذہن کو کتابوں کی ایسی ہی ضرورت ہوتی ہے جیسے تلوار کی دھار کو تیزکرنے کیلئے پتھر کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر سونے سے قبل کم ازکم بیس منٹ کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو بڑی گہری اورمیٹھی نیند آتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ کتابیں پڑھنے سے غم اوربے چینی دور ہوجاتی ہے، کتابیں پڑھنے سے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوتا ہے اور سوچنے کی صلاحیتوں میں بہتری آتی ہے، تاریخ میں ہے کہ مسلمانوں میں شروع سے ہی لکھنے اور پڑھنے کا غیر معمولی ذوق و شوق رہا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہزار برس تک مسلمان دنیا پر حکومت کرتے رہے اور پھر زوال بھی جس واقعہ سے شروع ہواوہ بھی یہی بتایاگیاکہ بغداد اور اسپین میں مسلمانوں کی کتابوں کے ذخیرے یا تو جلا دیئے گئے یا پھر مسلمانوں کی شکست کے بعد عیسائیوں کے ہاتھ لگ گئے اور یہی کتابیں جب یورپ پہنچی تو وہ آنے والے دنوں میں دنیا کے حکمران بن گئے، لہذا آج بھی اگر ہم ترقی کی راہ پر قدم رکھنا چاھتے ہیں تو اس کا ذریعہ یہ ہے کہ ہم اور ہماری نوجوان نسل کتب بینی کی عادت پیدا کریں۔