کجریوال انتخابات میں اپنی شکست کا بدلہ لے رہے ہیں

   

نئی دہلی: دہلی کے پانی وزیر پرویش صاحب سنگھ ورما نے منگل کو پنجاب کی عام آدمی پارٹی حکومت پر دہلی کا پانی کم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعلی اروند کجریوال اور ان کی پارٹی پانی کی سپلائی میں کمی کر کے دہلی انتخابات میں اپنی شکست کا بدلہ لے رہی ہے ۔ورما نے آج کہا کہ دہلی میں پچھلے ایک ہفتہ سے کم پانی کی سپلائی ہو رہی ہے ۔ اس کی وجہ پنجاب کی اے اے پی حکومت ہے جس نے اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے دہلی کو پانی کی سپلائی میں کمی کر دی۔ انہوں نے کہا کہ بھاکھڑا بیاس مینجمنٹ بورڈ (بی بی ایم بی) سے ہریانہ کے لیے جو پانی چھوڑا جاتا تھا، ان ہوں نے اسے کم کردیا۔ روزانہ ہریانہ سے جو پانی دہلی آتاتھا وہ اوسطا 100 کیوسک تھا۔ لیکن یکم مئی کو ہمیں 88 کیوسک کم پانی ملا، 2 مئی کو 119 کیوسک، 3 مئی کو 71، چار مئی کو 55 اور 5 مئی یعنی کل 130 کیوسک پانی کم آیا۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی کو 15 فیصد کم پانی ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اور کجریوال دہلی کے لوگوں سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ پنجاب حکومت اروند کجریوال کے حکم پر ہریانہ کو کم پانی دے رہی ہے اور اس کی وجہ سے دہلی کو بھی پانی کم مل رہا ہے۔
ہم اس گندی سیاست کو جاری نہیں رہنے دیں گے ۔انہوں نے کجریوال سے کہا کہ ایسی گندی سیاست آپ کو زیب نہیں دیتی

کجریوال کی قیامگاہ کے روبرو بی جے پی کا احتجاج و مظاہرہ
نئی دہلی: دہلی پردیش بی جے پی کے صدر ویریندر سچدیوا کی قیادت میں پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی اور کونسلرز نے منگل کے روزسابق وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کے گھر کے سامنے دھرنا دیا۔اس دھرنے میں سچدیوا کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ منوج تیواری، رام ویر سنگھ بدھوڑی، یوگیندر چندولیا، کمل جیت سہراوت، پرویں کھنڈیلوال اور بانسری سو راج، اور ارکان اسمبلی اجے مہاور، جتیندر مہاجن، نیرج بسویا، انیل شرما، شکھا رائے ، سنجے گوئل، گجیندر درال، راج کمار بھاٹیا کے ساتھ ساتھ صوبائی بی جے پی عہدیداران اور کثیر تعداد میں دیگر معززین شریک ہوئے ۔مظاہرے میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب کی مان حکومت کی جانب سے بھاکھڑا نہر سے پڑوسی صوبوں کو پانی کی فراہمی میں کٹوتی کی وجہ سے دہلی پانی کے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس سلسلے میں دہلی کے عوام میں شدید غم و غصہ ہے ۔مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پنجاب حکومت کے خلاف نعروں کی تختیاں اٹھائے ہوئے تھے اور سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ مظاہرین نے پنجاب حکومت سے اپنے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔