اے اے پی حامیوں پنجاب او ر دیگر ریاستوں سے احتجاج کے لئے دہلی پہنچے اور قومی درالحکومت کے اہم چوراہوں پر ٹریفک روک دی۔
نئی دہلی۔ذرائع نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ دہلی شراب پالیسی اسکام میں سی بی ائی کے دفتر میں دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال سے پوچھ تاچھ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولیس نے تمام تر انتظامات پورے کرلئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اے اے پی حامیوں پنجاب او ر دیگر ریاستوں سے احتجاج کے لئے دہلی پہنچے اور قومی درالحکومت کے اہم چوراہوں پر ٹریفک روک دی۔
حالات کو پیش نظر رکھتے وئے دہلی پولیس عملے سے کہاگیاہے کہ وہ چوکسی اختیار کریں۔ راج گھاٹ‘ ائی ٹی او‘ سی بی ائی ہیڈ کوارٹرس اور لوتینس زونس میں ریاپیڈ ایکشن فورسیس تعینات کردئے گئے ہیں۔
یہاں لودھی روڈ پر سی بی ائی ہیڈ کوارٹرس کے باہر 1000سے زائد سکیورٹی جوان بشمول نیم فوجی دستوں کو تعینات کیاجائے گا۔ اہلکاروں کے بموجب راؤس ایونیو کورٹ کے قریب میں عام آدمی پارٹی(اے اے پی) دفتر کے باہر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
اے اے پی ورکرس او رحامیوں کی جانب سے پیدا کی جانے والی کسی بھی قسم کی مشکلات کی روک تھا م کے لئے متصل سڑکوں پر بڑے پیمانے پر بریکٹس نصب کردی گئی ہیں۔
ایک سینئر پولیس افیسرنے کہاکہ ”ہم نے سکیورٹی کے وسیع انتظامات کئے ہیں اور چونکہ وہ چیف منسٹر ہیں‘ بلاشبہ ان کی حفاظت کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کیے جائیں گے“۔ ڈی سی پی (ساوتھ) چند ن چودھری نے کہاکہ ”علاقے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے“۔
سی بی ائی کی نوٹس کے مطابق سی بی ائی کے کجریوال کو صبح 11بجے آبکاری پالیسی کیس میں ایک گواہ کے طور پر تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہونے کے لئے طلب کیاہے۔
اس بات کا اعلان کیاگیا ہے کہ پنجاب چیف منسٹر بھگوت مان اور دہلی کابینہ کے تمام منسٹران سی بی ائی دفتر کو کجریوا ل کے ساتھ پیش ہوں گے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے جنوری 6کے روز ای ڈی کی خصوصی عدالت میں اپنی دوسری چارج شیٹ میں کجریوال کے نام کا ذکر کیاہے۔