کجریوال کے سوال کے بعد الیکشن کمیشن کا انکشاف دہلی میں رائے دہی کا مجموعی تناسب62.59رہا ہے

,

   

دہلی الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی کی جانب سے ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ کے الزامات کو مستر د کردیا اورکہاکہ انتخابات کے اگلے روز رائے دہی کے تناسب کی اجرائی کوئی”غیرمعمولی او رغیر ضروری“ عمل نہیں ہے
نئی دہلی۔ دہلی میں ہفتہ کے روز ہوئی رائے دہی کا مجموعی تناسب62.59فیصد رہا ہے۔ رائے دہی کے تناسب کے سرکاری اعلان میں تاخیر پر چیف منسٹر اروند کجریوال کی جانب سے سوال کھڑا کئے جانے کے کچھ گھنٹوں بعد اتوار کے روزدہلی الیکشن کمشنر نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیاہے۔

دہلی کے چیف الکٹورل افیسر رنبیر سنگھ نے کہاکہ دہلی اسمبلی الیکشن میں رائے دہی کا تناسب لوک سبھا الیکشن سے 2فیصد زیاد ہ رہا ہے اور جبکہ 2015میں 5فیصد کم رہا ہے جب عام آدمی پارٹی نے 70اسمبلی سیٹوں میں سے67پر جیت حاصل کی تھی۔

دہلی الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی کی جانب سے ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ کے الزامات کو مستر د کردیا اورکہاکہ انتخابات کے اگلے روز رائے دہی کے تناسب کی اجرائی کوئی”غیرمعمولی او رغیر ضروری“ عمل نہیں ہے۔

سنگھ نے کہاکہ”وہ قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے تھے اور درست اعداد وشمار پیش کرنا ان کا مقصد تھا‘ لہذا رات بھر ریٹرنگ افیسروں نے تفصیلات اکٹھا کئے تاکہ درست اعدادوشمار اکٹھا کئے جاسکیں“۔

انہو ں نے کہاکہ یہاں پر 13700پولنگ اسٹیشن درالحکومت میں ہیں اور انہوں نے ہر پولنگ اسٹیشن کی تفصیلات جمع کئے تاکہ ہر ووٹ کی گنتی کی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ ”رائے دہی کے اختتام کے ساتھ ہی یا تاخیر سے اس کو پیش کیاجارہا ہے اس کا کوئی مطلب نہیں ہے‘ عوام تک اعداد وشمار پہنچائے جانا ضروری ہے“سنگھ نے کہاکہ سب سے زیادہ رائے دہی کا تناسب بلی مارن میں 71.6فیصد رہا ہے وہیں سب سے کم دہلی کنٹونمنٹ میں 45.4فیصد تناسب درج کیاگیاہے۔

شاہین باغ او رجامعہ نگر جہاں پر شہریت قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے وہاں کی اوکھلا حلقہ میں تناسب58.84فیصد تھا۔سلیم پور حلقہ میں تناسب71.2فیصد درج کیاگیاہے۔