کجریوال کے مفت برقی کے وعدے

   

Ferty9 Clinic

نئے چراغ لئے شام بیکسی آئی
کہ دل بجھا تو ستاروں میں روشنی آئی
عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال عوام کو مختلف سہولیات اور مراعات فراہم کرنے کے معاملے میں سارے ملک میں شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے دہلی میں جو عوامی فلاحی اسکیمات شروع کی ہیں ان کے نتیجہ میں اسمبلی انتخابات میں دہلی کے عوام کسی اور پارٹی کو ووٹ دینے کو تیار نظر نہیں آتے ۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کا وجودہی برائے نام رہ جاتا ہے ۔ دو معیادوں سے دہلی میں اروند کجریوال شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپوزیشن کا صفایا انجام دے رہے ہیں۔ اروند کجریوال دہلی میں عوام کو ایک حد تک مفت برقی اور مفت پانی فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کورونا وباء کے دوران انہوں نے عوام کے مختلف گوشوں کو مراعات فراہم کرنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی ۔ انہوں نے نقد رقومات سے لے کر کھانے کی فراہمی تک ہر ممکن اقدامات کئے تھے ۔ اب جبکہ پنجاب اور اترکھنڈ کے بشمول ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اروند کجریوال ایک بار پھر سرگرم نظر آتے ہیں۔ انہوں نے پنجاب کیلئے بھی 300 یونٹ تک برقی مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب انہوں نے اترکھنڈ کیلئے بھی ان کی پارٹی کے برسر اقتدار آنے پر عوام کو 300 یونٹ تک مفت برقی فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ اروند کجریوال کے وعدوں پر عوام کچھ حد تک تو یقین رکھتے ہی ہیں کیونکہ انہوں نے دہلی میں عوام سے جو وعدے کئے تھے انہوں نے ان وعدوں کو پورا کیا ہے ۔ انہوں نے دہلی کے تعلیمی نظام میں جو بہتری پیدا کی ہے وہ سارے ملک کیلئے مثالی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی جانب سے بھی اس کی ستائش کی گئی ہے ۔ اسی طرح وہ دہلی میں غریب عوام کو ایک حد تک برقی اور پانی دونوں مفت سربراہ کر رہے ہیں۔ دہلی میں ان کے وعدوں کو دیکھتے ہوئے دوسری ریاستوں کے عوام کیلئے بھی یہ پرکشش ہوسکتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ دہلی میں خود کوئی برقی پیدا نہیں ہوتی بلکہ یہ دوسری ریاستوں سے خریدی جاتی ہے ۔ اس کے باوجود عوام کو مفت برقی فراہم کی جا رہی ہے ۔ عوام پر بوجھ عائد کرنے کی بجائے ان کے بوجھ کو کم کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
جہاں تک ملک کی دوسری ریاستوں کا سوال ہے شائد ہی کوئی ایسی ریاست ہو جہاں عوام سے کئے گئے وعدوں کی من و عن تکمیل کی گئی ہو۔ برس ہا برس گذرجانے کے باوجود بھی عوام کو صرف اعداد و شمار کے الٹ پھیر سے گمراہ کرنے کی کوششیں ہوتی ہیں اور انہیں مسلسل سبز باغ دکھاتے ہوئے ان سے ووٹ ہتھیانے کے حربے اختیار کئے جاتے ہیں۔ برقی اور پانی کا جہاں تک مسئلہ ہے اس پر ملک کی دوسری تمام ریاستوں اور دوسری تمام سیاسی جماعتوں کو غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ آج ہندوستان کے عوام ہر شئے پر ٹیکس کا بوجھ برداشت کر رہے ہیں۔ مسلسل مہنگائی کی وجہ سے عوام کی کمر ٹوٹ رہی ہے ۔ غریب عوام مہنگائی کا بوجھ سہنے کے موقف میں نہیں رہ گئے ہیں۔ ان پر بجلی پانی کے بلوں کا جو بوجھ ہے وہ بھی کم نہیں ہے ۔ پٹرول ‘ ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے دوسری ضروری اشیا کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ ایسے میں اگر عوام کو بجلی اور پانی کی سربراہی میں راحت دی جائے تو ان پر عائد بوجھ میں کمی ہوسکتی ہے ۔ اروند کجریوال کا جو فارمولا ہے جس پر عمل کرتے ہوئے دہلی کے عوام کو ایک حد تک بجلی اور پانی مفت سربراہ کیا جا رہا ہے اس کا ملک کی تمام دوسری ریاستوں اور سیاسی جماعتوں کو جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ ملک کی تقریبا تمام ہی ریاستوں میں بجلی خود پیدا کی جاتی ہے ۔ اس کے باوجو عوام پر بل کا بوجھ عائد کیا جاتا ہے ۔ اس پر کوئی متبادل راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔
خود عام آدمی پارٹی سربراہ کو بھی اپنے فارمولے کو ملک کے عوام کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔ عوامی پلیٹ فارمس پر وہ اپنے فارمولے کو پیش کرتے ہوئے ملک کے عوام کا شعور بیدار کرسکتے ہیں۔ اگر وہ خود عوام میں اس تعلق سے شعور بیدار کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو عوام خود متعلقہ جماعتوں پر دباو بناسکتے ہیں۔ اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان ایک فلاحی ملک ہے اور اس میں عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومتوں کا فریضہ ہے ۔ اگر حکومتیں خود بنیادی سہولیات کی فراہمی پر بھاری بوجھ عوام پر عائد کردیں تو یہ درست نہیں ہوگا ۔ ہر ریاست میں کجریوال کے فارمولے پر عمل کیا جانا چاہئے ۔