ایک رکن ناگراج ‘ ساتھی کو منانے ممبئی روانہ ۔ استعفی واپس لینے کا اشارہ ۔ کمارا سوامی مستعفی ہوجائیں : ایڈورپا
بنگلورو / ممبئی 14 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی کے دوران کانگریس نے اپنے ایک اور باغی رکن اسمبلی راما لنگا ریڈی کو منانے کی کوششیں تیز کردی ہیں جبکہ ایک رکن اسمبلی ایم ٹی بی ناگراج ممبئی پہونچ گئے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے خود کچھ نہیں کہا ہے لیکن کانگریس کو امید ہے کہ وہ دوسرے باغی ارکان کو منانے کیلئے ممبئی گئے ہیں۔ اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس ایڈورپا نے چیف منسٹر کمارا سوامی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں یا پھر پیر کو ہی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کریں۔ کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے ریاستی ورکنگ صدر ایشور کھنڈرے اور سینئر لیڈر ایچ کے پاٹل نے راما لنگا ریڈی سے ان کی قیامگاہ پر ملاقات کی ہے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ ریڈی اس تعلق سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور وہ پارٹی کی جانب سے انہیں منانے کی کوششوں پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کر رہے ہیں۔ وہ ان ارکان اسمبلی میں شامل ہیں جو مستعفی ہوگئے ہیں۔ ہفتے کو بی جے پی قائدین کی ایک ٹیم نے بھی مسٹر ریڈی سے ان کی قیامگاہ پر ملاقات کی تھی ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ راما لنگا ریڈی نہ ممبئی گئے ہیں اور نہ ہی انہوں نے ایسا کوئی بیان دیا ہے جسے مخالف پارٹی سرگرمی قرار دیا جائے ۔ ایسے میں انہیں منانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے ۔ کرناٹک میں جے ڈی ایس ۔ کانگریس حکومت زوال کے قریب پہونچ چکی ہے جبکہ اس کے 16 ارکان اسمبلی نے ایوان کی رکنیت سے استعفی پیش کردیا ہے اور دو آزاد وزرا نے کابینہ سے استعفی دینے کے بعد تائید سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ ایک اور باغی کانگریس رکن اسمبلی ایم ٹی بی ناگراج آج ممبئی روانہ ہوگئے ہیں۔ عام تاثر یہی ہے کہ کانگریس پارٹی انہیں منانے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ کانگریس اور جے ڈی ایس قائدین نے ان سے کل بات کی تھی ۔
انہوں نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیںکہ اپنے استعفی کے تعلق سے قطعی فیصلہ چکبلاپور کے رکن اسمبلی کے سدھاکر سے مشاورت کے بعد کریں کیونکہ دونوں نے ایک ساتھ استعفی دیا تھا ۔ کانگریس کا دعوی ہے کہ ناگراج اپنے ساتھی رکن اسمبلی سدھاکر کو مناکر بنگلورو واپس لائیں گے ۔ ناگراج نے آج اپنی قیامگاہ سے روانگی سے قبل میڈیا سے کہا کہ سدھاکر نے اپنا فون بند کرلیا ہے ۔ دو دن سے ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوپارہا ہے ۔ انہیں منانے اور سمجھانے کے بعد انہیں دوبارہ واپس لانے کی کوشش کرینگے کیونکہ دونوں نے ایک ساتھ استعفی دیا تھا ۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ اب بھی کانگریس میں ہیں اور چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی اور سی ایل پی لیڈر سدارامیا نے ان سے استعفی واپس لینے کو کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی استعفی واپس لینے کوشاں ہیں۔ صرف انہیں ساتھی رکن اسمبلی سے مشاورت کرنی ہے ۔ وہ ان سے ملاقات کرینگے ۔ ان کا ارادہ ہے کہ ہم ساتھ ہی استعفے واپس لیں۔ کانگریس کا تاثر ہے کہ ہفتہ کو ان سے مشاورت کے بعد پارٹی ناگراج کو منانے میں کامیاب ہوئی ہے اور اسے امید ہے کہ وہ ایک اور رکن اسمبلی کو بھی استعفی سے دستبرداری کیلئے تیار کرلیں گے ۔ بی جے پی نے تاہم کہا ہے کہ چیف منسٹر کمارا سوامی کو فوری استعفی پیش کردینا چاہئے کیونکہ انہیں ایوان میں اکثریت حاصل نہیں ہے ۔ پارٹی لیڈر ایڈورپا نے کہا کہ یا تو کمار اسوامی کو مستعفی ہوجانا چاہئے یا پھر انہیں پیر کے دن ہی ایوان میں اکثریت ثابت کرنی چاہئے ۔