کرناٹک بی جے پی میں پھوٹ ، وزراء ناراض

,

   

چیف منسٹر یدی یورپا پر من مانی کا الزام

بنگلورو : کرناٹک بی جے پی میں پھوٹ کے آثار نظر آرہے ہیں۔ بی جے پی کے کئی قائدین اور وزراء ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھاتے ہوئے الزام لگا رہے ہیں کہ یہ لوگ ایک دوسرے کام کاج میں مداخلت کررہے ہیں۔ چیف منسٹر یدی یورپا پر ان کی کابینی وزیر نے الزام عائد کیا کہ وہ ان کی وزارت کے امور میں مداخلت کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کے اپنے وزراء میں پائی جانے والی ناراضگی سے ظاہر ہوتا ہیکہ کرناٹک بی جے پی میں بہت جلد پھوٹ ہوجائے گی۔ آمریت پسندی کا الزام لگاتے ہوئے چیف منسٹر یدی یورپا کے تعلق سے کہا گیا کہ وہ ان کی وزارت میں مداخلت کرکے سنگین خامیاں پیدا کررہے ہیں۔ یدی یورپا کابینہ کے وزیر کے ایس ایشورپا نے کہا کہ وہ اس تعلق سے ریاستی گورنر اور بی جے پی قیادت کو اطلاع دیں گے۔ کے ایس ایشورپا کرناٹک کے دیہی ترقی کے وزیر ہیں۔ انہوں نے گورنر وائیجو بھائی والا کو مکتوب لکھ کر الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر ان کی وزارت میں راست مداخلت کررہے ہیں جو کرناٹک کے قواعد امورکارکردگی 1977ء کی بیجا خلاف ورزی ہے۔ کابینہ میں اختیارات کو منتشر کرنے کے واقعات پر یہ قانون بنایا گیا تھا۔ انہوں نے اس مکتوب کی ایک کاپی وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امیت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا کو بھی روانہ کی ہے۔ وزیر نے یدی یورپا پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ان کے محکمہ سے تعلق رکھنے والے 774 کروڑ کے فنڈ کو انہیں اطلاع دیئے بغیر دوسرے کاموں کیلئے مختص کیا ہے۔ اس کے علاوہ چیف منسٹر نے بنگلور میں ایک ضلع کیلئے ان کی وزارت کے بجٹ سے 65 کروڑ روپئے حاصل کرنے کا حکم دیا ہے۔ دیگر 29 اضلاع کو نظرانداز کردیا گیا۔ یہ نہایت ہی بدبختی کی بات ہیکہ چیف منسٹر اس طرح کے احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ وزراء کی اہمیت گھٹا رہے ہیں۔ یدی یورپا کی من مانی کی وجہ سے کئی وزراء ناراض ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ میرا مستقبل کیا ہوگا لیکن جو کچھ ہورہا ہے وہ غلط ہے۔ فنڈس کی اجرائی میں امتیازی سلوک برتا جانا قواعد کی خلاف ورزی ہے لیکن اس کی کوئی پرواہ نہیں کررہا ہے۔